ڈھاکہ: دو روزہ بنگلہ دیش دورے پر پہنچے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کی زندگی کا پہلا آندولن بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کیلئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نوجوان تھا اور تب ’بنگلہ دیش مکتی سنگرام‘ سے جڑے ایک آندولن کا حصہ بنا تھا۔ اس کے لئے جیل بھی گیا تھا۔انہوںنے کہاکہ بنگلہ دیش کی آزادی کے لئے میں نے بھی ستیہ گرہ کیا تھا۔ انہوں نےکہا کہ بنگلہ دیش کی آزادی کے لئے تڑپ بھارت میں بھی تھی۔ پاکستان کی فوج نے جو ظلم کیا، وہ تصویر پریشان کرنے والی تھی۔ اس نے کئی دن تک سونے نہیں دیا۔
خطاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے بابائے قوم شیخ مجیب الرحمٰن کے اعزاز میں مجیب جیکٹ پہنی ہوئی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ہندوستانیوں کے لئے فخر کی بات ہے کہ شیخ مجیب الرحمن کو گاندھی پیس پرائز سے نوازا گیا۔ وزیر اعظم مودی نے گاندھی پیس پرائز آج شیخ مجیب الرحمن کی چھوٹی بیٹی شیخ ریحانہ کو دیا۔ مجیب الرحمن کو اس اعزاز کے لئے بعد از مرگ منتخب کیا گیا۔
تقریر کے دوران وزیر اعظم مودی نے ان ہندوستانی فوجیوں کو یاد کیا، جنہوں نے بنگلہ دیش کی آزادی کے لئے خون بہایا۔ انہوں نے مکتی سنگرام کے دوران جدوجہد کرنے والے لوگوں کو بھی یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان دونوں کا خون آج کے بنگلہ دیش میں ملا ہوا اور یہی خون دونوں ممالک کے تعلقات کو اتنا مضبوط بناتا ہے کہ یہ کسی بھی حالت اور دباو میں ٹوٹ نہیں سکتا۔
وزیراعظم نریندرمودی نے بنگلہ دیش جنگ آزادی کے شہیدوں کو آج ڈھاکہ واقع قومی شہید میموریل جاکرخراج عقیدت پیش کی ۔مسٹر مودی بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ کی دعوت پر ہمسایہ ملک کی تاسیس کے گولڈن جوبلی سال اور شیخ مجیب الرحمٰن کی برسی کے پروگراموں میں حصہ لینے کے لئے دوروزہ دورے پر بنگلہ دیش گئے ہیں۔ یہ یادگار بنگلہ دیش کے 1971 کے جدوجہد آزادی میں اپنی جان نچھاور کرنے والے شہیدوں کی قومی علامت ہے۔ یہ یادگار ڈھاکہ کے شمال مغرب سے 35 کلومیٹر دور ساور میں واقع ہے اور اسے سید مین الحسن نے ڈیزائن کیا تھا۔ مسٹر مودی نے میموریل کمپلیکس میں ارجن کا پودا بھی لگایا اوروہاں وزیٹر بک پر دستخط کرتے ہوئے لکھا، ’’میں دعاکرتاہوں کہ ساور میں ’پرجولت شاشوت جیوتی کپٹ‘ اور جبر پر حق اورہمت کی عظیم فتح کی ہمیشہ یاددلاتی رہے۔
بعد میں وزیراعظم نے بنگلہ دیش میں 14 جماعتوں والے اتحاد کے لیڈران اور ان کے کنوینر سے ملاقات کی۔ اس دوران دونون ممالک کے تعلقات کو مزیدگہرا کرنے کے مختلف امورپر بات چیت کی گئی۔وہ بنگلہ دیش کے کمیونٹی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی جن میں اقلیتی برادریوں کے نمائندوں، بنگلہ دیشی مکتی جودھا اور فرینڈز آف انڈیا اور یوتھ آئیکنس کے نمائندے بھی شامل تھے۔