آگرہ:یوپی اے ٹی ایس نے آرڈیننس فیکٹری فیروز آباد کے انچارج رویندر کمار اور اس کے ساتھی کو آگرہ سے گرفتار کیا ہے۔ رویندرا آئی ایس آئی کے لیے جاسوسی کر رہا تھا اور پاکستان میں بیٹھے ہینڈلر کو فیکٹری سے متعلق خفیہ دستاویزات بھیج رہا تھا۔ آئی ایس آئی کی خاتون ایجنٹ نے فیس بک پر ‘نیہا شرما’ کے نام سے جعلی اکاؤنٹ بنا کر رویندر کو پھنسایا۔ گفتگو کے دوران خاتون نے خود کو پاکستانی خفیہ ایجنسی کا ایجنٹ بتایا تھا۔ پیسے کے لالچ کی وجہ سے رویندر نے روزانہ کی پروڈکشن رپورٹ، اسکریننگ کمیٹی کے خفیہ خطوط، ڈرون اور گگنیان پروجیکٹ سے متعلق معلومات شیئر کیں۔
•••موبائل سے اہم شواہد ملے۔
رویندر کے موبائل سے آرڈیننس فیکٹری کے سینئر افسران، 51 گورکھا رائفلز کے افسران اور لاجسٹک ڈرون کے ٹرائل سے متعلق دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ اس نے واٹس ایپ کے ذریعے خفیہ معلومات بھی شیئر کی تھیں، یوپی اے ٹی ایس اس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور ملزم کے دیگر رابطوں کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ گزشتہ سال اس کی فیس بک پر ‘نیہا شرما’ نامی لڑکی سے دوستی ہوئی تھی، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستانی خفیہ ایجنسی سے وابستہ ہے۔ پیسوں کے لالچ میں پھنس کر رویندر کمار نے اسے بہت سے خفیہ دستاویزات بھیجے۔
اے ٹی ایس کو رویندر کمار کے موبائل فون کی گیلری سے آرڈیننس فیکٹری کے سینئر افسران اور 51 گورکھا رائفلز کے افسران کے ذریعہ لاجسٹک ڈرون کے ٹرائل سے متعلق خفیہ معلومات ملی ہیں۔ اس کے علاوہ حضرت پور، فیروز آباد میں واقع آرڈیننس فیکٹری کی روزانہ کی پیداوار کی رپورٹ، ڈرون، گگن یان پروجیکٹ، اسکریننگ کمیٹی کا خفیہ خط اور زیر التواء ریکوزیشن لسٹ جیسی حساس معلومات بھی برآمد ہوئی ہیں، جو رویندرا نے آئی ایس آئی ایجنٹ کو بھیجی تھی۔ اے ٹی ایس کو بڑے سراغ ملے اے ٹی ایس نے رویندر کے موبائل سے واٹس ایپ چیٹس اور کئی اہم دستاویزات برآمد کیے ہیں۔ ایجنسیاں اب اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہیں تاکہ پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق تفتیش میں اس سے بھی بڑے انکشافات ہو سکتے ہیں۔(آج تک کے ان پٹ کے ساتھ)