چنڈی گڑھ؍ نئی دہلی(ایجنسی)
کئی ماہ کی اٹھا پٹخ کے بعد آخر کار کانگریس صدر سونیا گاندھی کی ہدایت کے بعد پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اپنی گورننگ کونسل کے ساتھ گورنر کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا،پارٹی کے ممبران اسمبلی نے نیا کیپٹن منتخب کرنے کا اختیار سونیا گاندھی کو دے دیا، اسی دوران کیپٹن نے پنجاب کانگریس کے صدر نو جوت سنگھ سدھو کے خلاف خوب بھڑاس نکالی اور کہا کہ وہ سدھو کو وزیر اعلیٰ بنایا جانا برداشت نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق کئی مہینوں سے جاری تگ و دو کے بعد آج پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اپنا استعفیٰ نامہ گورنر بنواری لال پروہت کو سونپ دیا۔ آج صبح سے پنجاب میں جس طرح کی سیاسی سرگرمیاں چل رہی تھیں، اس سے اندازہ ہو گیا تھا کہ کیپٹن امریندر جلد ہی استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ آج شام 5 بجے کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ شروع ہوئی، لیکن اس سے پہلے ہی امریندر سنگھ نے راج بھون پہنچ کر گورنر کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ استعفیٰ دینے کے بعد کیپٹن امریندر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے صبح کانگریس صدر سے بات کی تھی اور انھیں بتا دیا تھا کہ میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘ پنجاب کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا، اس سلسلے میں سوال پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ ’’میں نے وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انھیں (کانگریس صدر کو) جس پر اعتماد ہے اسے وزیر اعلیٰ بنائیں۔‘‘گورنر کو استعفیٰ نامہ پیش کرنے کے بعد راج بھون کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں تیسری مرتبہ یہ ہوا ہے ۔ کیپٹن نے کہا کہ میں نے آج صبح ہی فیصلہ کرلیا تھا۔ اس سلسلہ میں پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کو بھی بتا دیا تھا۔ میرے ساتھ یہ تیسری مرتبہ ہورہا ہے ، میں یہاں ہومیلیٹڈ محسوس کررہا ہوں، اب انہیں جس پر بھروسہ ہوگا وہ اس کو وزیر اعلیٰ بنا لیں گے۔کیپٹن امریندر سنگھ نے مزید کہا کہ میں ابھی کانگریس پارٹی میں ہوں ، میں اپنے حامیوں سے مشورہ کروں گا اور پھر مستقبل کے بارے میں فیصلہ کروں گا ۔
وہیں دوسری جانب پنجاب میں جاری سیاسی اختلافات پر بی جے پی مسلسل کانگریس پر حملہ بول رہی ہے ۔ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ جہاز جب ڈوبنے والا ہوتا ہے تو ہچکولے کھانے لگتا ہے ۔ انہوں نے انبالہ میں کہا کہ پنجاب کانگریس اسی طرح کے ہچکولے کھارہی ہے اور اسی وجہ سے ان کا آپسی ٹکراؤ ہورہا ہے ۔
دوسری جانب پنجاب کانگریس میں وزیراعلی کیپٹن امریندر سنگھ اور ریاستی کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کے مابین چل رہے تنازع کے مدنظر دہلی میں خود کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے چارج سنبھال لیا تھا۔ مسٹر گاندھی نے کسی بڑے بحران سے نمٹنے کے لئے رکاب گنج روڈ پر واقع کانگریس کے وار روم میں سینئر لیڈروں کے ساتھ پنجاب کانگریس میں جاری تنازع پر میٹنگ کی۔
سدھو حامی رکن اسمبلی جارحانہ انداز میں وزیراعلیٰ کی مخالفت کررہے ہیں اور دہلی کی اعلیٰ قیادت پر دباؤ بنا رہے تھے جس کے مدنظر کانگریس نے پنجاب میں دو مبصر بھیجے تھے، جن میں پنجا ب کے انچارج جنرل سکریٹری ہریش راوت اور راجستھان کے انچارج اجے ماکن شامل تھے۔ مسٹر ماکن نے آج کہاکہ پنجاب کانگریس میں حالات ٹھیک ہیں اور وہاں سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا ہے لیکن مسٹر راوت نے کہاکہ وہاں سب کچھ معمول کے مطابق نہیں ہے اورصورتحال سے نمٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بیشتر اراکین اسمبلی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کا مطالبہ کررہے ہیں۔