سری نگر (ایجنسی)
جموں و کشمیر میں 2 مزدوروں کے قتل کے بعد یہاں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ کئی مزدور کشمیر چھوڑ کر اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ کشمیر کے حالات اب خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ یہاں رہنا مشکل ہے ، اس لیے وہ یہاں سے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔
6 اکتوبر کے بعد سے وادی میں کئی شہریوں کا قتل ہوا ۔ خاص طور پر ان لوگوں کاجو ریاست سے باہر کے ہیں۔ گزشتہ 11 دنوں کے دوران اب تک نو شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ 6 اکتوبر سے کشمیر میں شہریوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے۔
6 اکتوبر کو دہشت گردوں نے معروف فارمیسی مالک ایم ایل بندو،ایک غیر مقامی اسٹریٹ وینڈر اور ایک ٹیکسی ڈرائیور کا قتل کردیا تھا۔ اس کےدو دن بعد سری نگر شہر کے عیدگاہ علاقے میں دہشت گردوں نے اسکول کی پرنسپل سپندر کور اور ٹیچر دیپک شرما کا گولی مار کر قتل کردیا تھا۔
ہفتے کے روز سری نگر میں ایک اور غیر مقامی ریہڑی – پٹری والے کا گولی مار کر قتل کردیاگیا اور پلوامہ میں دہشت گردوں نے ایک غیر مقامی بڑھئی کا قتل کردیا۔ اتوار کو کلگام ضلع میں دہشت گردوں نے دو غیر مقامی مزدوروں کا قتل کردیا اور ایک تہائی کو سنگین طور سے زخمی کردیا، تینوں بہار کے رہنے والے ہیں ۔