شام میں مسلح دھڑوں نے ملک کے چوتھے بڑے شہر حماۃ کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔ اس پیش رفت کے یعد حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا ہے کہ ان کی جماعت مسلح دھڑوں کے حملوں اور اہداف کو ناکام بنانے کے لیے اپنے اتحادی شام کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ پہلے سے ریکارڈ شدہ تقریر جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نشر کی گئی تھی میں نعیم قاسم نے ان دہشت گرد گروپوں کے حملوں کی مذمت کی جو شام میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ ہم شام کی طرف سے اس جارحیت کے اہداف کو ناکام بنائیں گے۔ نعیم قاسم نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں کہ یہ گروپ شام کے صدر بشار الاسد کی کس طرح حمایت کرے گا لیکن ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ گروپ اپنی طاقت کے مطابق سب کچھ کرے گا۔ یاد رہے 2013 سے یعنی تنازع شروع ہونے کے دو سال بعد سے حزب اللہ شام میں شامی فوج کی حمایت میں کھل کر لڑ رہی ہے۔لڑائی بڑی حد تک رکنے کے بعد شام میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی خاص طور پر حالیہ مہینوں میں لبنان میں جنگ کے اثرات کی وجہ سے بھی حزب اللہ کے ارکان کی شام میں تعداد کم کردی گئی تھی۔ حزب اللہ لبنان اور شام کے درمیان سرحدی علاقوں اور دمشق کے آس پاس کے علاقوں کے علاوہ مشرقی شام میں تہران کے وفادار گروپوں کے اثر و رسوخ والے علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔