•••ہم شام کو مشرق وسطی کا افغانستان نہیں بنانا چاہتے
دمشق :,شام کے سابق صدر کو شکست دینے والے باغی رہنما اور سربراہ ہئیت تحریرالشام احمد الشرع (ابو محمد الجولانی ) نے میڈیا انٹرویو میں ایک بار پھر کہا ہے کہ شام اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا اور القاعدہ سے تعلق ماضی کی بات ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ شامی شامی جنگوں سے تھک چکے ہیں اور ہم نیا محاذ نہیں کھولنا چاہتے سربراہ تحریرالشام نے کہا ہے کہ اپنے پُرانے جہادی عقیدے کو چھوڑ کر شامی مذہبی قوم پرست نظریات اپنا چکے ہیں تاہم بہت سارے شامی شہری ان کے دعوے کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ا
نھوں نے کہا کہ وہ شام کو مشرقِ وسطیٰ کا افغانستان نہیں بنانا چاہتے، طالبان ایک قبائلی معاشرے کے حکمران ہیں، شام بہت مختلف ہے، شام کے نئے حکمران ملکی ثقافت اور تاریخ کا احترام کریں گے۔دمشق میں باریش افراد خواتین کو بال ڈھکنے کے احکامات پر الشرع نے کہا کہ ان کے گڑھ ادلب کی یونیوسٹیوں میں 60 فیصد خواتین پڑھ رہی ہیں۔
کما نڈر ان چیف نے سعودی عرب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے اپنے ہاں بہت جرات مندانہ منصوبے شروع کیے ہیں۔ سعودی عرب کے پاس ایک ترقیاتی ویژن ہے جس کا اب ہم دمشق میں انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا شام اور سعودی عرب کے درمیان کئی نکات ایسے ہیں نئی شامی انتظامیہ جن کے متعلق خیال کرتی ہے کہ ہم وہاں مل سکتے ہیں۔ ان نکات میں اقتصادیات، ترقی اور دیگر تعاون کے امور شامل ہیں
دریں اثنا شامی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں شام کا دورہ کرنے والے امریکی وفد نے دمشق میں نئی انتظامیہ سے پابندیاں اٹھانے پر بات چیت کی۔ سیزر ایکٹ پر بھی گفتگو کی گئیامریکی وفد نے جمعہ کو نئی انتظامیہ کے ساتھ ھیئہ تحریر الشام کو دہشت گردوں کی فہرستوں سے نکالنے پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔