53 سال بعد پاکستانی فوج بنگلہ دیش میں داخل ہوئی ہے۔ اس ایک خبر نے ہلچل مچا دی ہے۔ وہی پاکستانی فوج جسے 1971 میں بنگلہ دیش بنانے کے لیے مشرقی پاکستان سے نکال باہر کیا گیا تھا، اب اس ملک میں نئے سرے سے اپنی حیثیت قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے
پہلے مرحلے میں یہ ٹریننگ میمن شاہی کینٹ میں واقع آرمی ٹریننگ اینڈ ڈاکٹرائن کمانڈ (ATDC) ہیڈ کوارٹر میں منعقد کی جائے گی۔ یہ پروگرام ایک سال تک چلے گا۔ اس کے بعد پاکستانی فوج بنگلہ دیش کی تمام 10 ملٹری کمانڈز میں تربیت فراہم کرے گی۔ جنرل مرزا نے نومبر میں بنگلہ دیش کو یہ تجویز بھیجی تھی۔ جسے بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے قبول کیا۔یہ پیش رفت خاص طور پر شیخ حسینہ کی حکومت کے بعد بدلی ہوئی صورت حال کو نمایاں کرتی ہے، جب عبوری حکومت نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ پاکستان نیوی کے ساتھ بنگلہ دیش کی مشق ‘امن 2025’ فروری 2025 میں کراچی پورٹ پر ہونے جا رہی ہے۔ یہ مشق ہر دو سال بعد ہوتی ہے لیکن بنگلہ دیش گزشتہ 15 سال سے اس سے دور تھا۔ شیخ حسینہ کے دور میں پاکستان کے ساتھ کسی بھی قسم کی فوجی مشقوں پر پابندی تھی۔ لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے نہ صرف اس مشق میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے بلکہ خلیج بنگال میں پاک بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقوں کی تیاری بھی کر رہی ہے۔۔