نئی دہلی اگرچہ بی جے پی سنٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں متنازع نوپور شرما کے نام پر کوئی بحث نہیں ہوئی، جو اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعات میں گھری تھیں۔ نائن ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے مطابق نوپور شرما کا نام مشرقی دہلی کی بابر پور سیٹ سے آیا تھا لیکن میٹنگ میں ان کے نام پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق تقریباً 10-11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دینا باقی ہے اور سنٹرل الیکشن کمیٹی کے اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔ان نشستوں پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا اور نشستوں پر ابھی بات چیت ہونا باقی ہے۔ بابر پور سیٹ بھی ان میں شامل ہے۔ گوپال رائے بابر پور سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ نوپور شرما کے بابر پور سے گوپال رائے کے خلاف الیکشن لڑنے کی بات چل رہی تھی۔ لیکن میٹنگ میں ان کے نام پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نوپور کا نام دوسری فہرست میں آتا ہے یا نہیں۔لیکن ایسی خبریں گرم ہیں کہ پارٹی کا ایک حلقہ ایسا چاہتا ہے ہائی کمان کے نزدیک کیا یہ قابل قبول ہوگا یا نہیں فی الحال کہنا مشکل ہےـ
•حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں متنازع بیان دیاتھا
قابل ذکر ہے کہ نوپور شرما گزشتہ 3 سال سے پارٹی سے دور ہیں۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں متنازعہ گستاخانہ بیان دینے کے بعد، بی جے پی نے انہیں ایک خاص مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا تھا۔ نوپور شرما کے اس بیان کی کئی مسلم ممالک نے مخالفت کی تھی۔ نوپور کے ساتھ ہی بی جے پی نے میڈیا انچارج نوین کمار جندال کو بھی اس معاملے پر پارٹی سے نکال دیا تھا۔