نئی دہلی:دہلی پولیس نے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان کے خلاف جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نیوز پورٹل آج تک کے مطابق پولیس نے سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس پوچھ گچھ کے لیے ان کا سراغ لگا رہی ہے۔ پیر کی شام جب پولیس انہیں گرفتار کرنے پہنچی تو امانت اللہ اپنے گھر پر نہیں ملے ـ کرائم برانچ کی شکایت پر پولیس نے امانت اللہ خان اور ان کے حامیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ ان پر سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام ہے۔ اس وقت امانت اللہ اپنے گھر پر موجود نہیں تھے اور پولیس ان کا سراغ لگا رہی ہے۔ دراصل یہ سارا معاملہ جامعہ نگر علاقہ سے شروع ہوا تھا۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ٹیم ایک مجرم کو گرفتار کرنے جامعہ نگر گئی تھی۔ اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی پولس سے جھڑپ ہوئی اور ملزم پولیس کے چنگل سے فرار ہوگیا۔ جب کرائم برانچ کی ٹیم چھاپہ مار رہی تھی تو آپ کے ایم ایل اے امانت اللہ خان درمیان میں آگئے کرائم برانچ کی ٹیم اور امانت اللہ خان کے درمیان جھگڑا ہوا۔ امانت اللہ نے کہا کہ کرائم برانچ کی ٹیم جس کو گرفتار کرنے آئی ہے وہ بدمعاش نہیں ہے۔ اس بحث کے دوران ملزم فرار ہو گیا۔ اب کرائم برانچ کی ٹیم نے مقامی پولیس کو شکایت دی ہے جس کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شہباز خان نامی شخص کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ کرائم برانچ کی ٹیم اسے گرفتار کرنے گئی تھی اور اسے پکڑ لیا تھا۔ اسی دوران آپ ایم ایل اے خود موقع پر پہنچے اور پولیس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی جس کی وجہ سے بدمعاش فرار ہوگیا۔