امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیے، ان کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا تو غزہ جنگ بندی ہفتے کے دن 12 بجے ختم ہوجائے گی۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہفتے کو شاید اسرائیلی وزیراعظم سے بھی بات کروں۔انہوں نے کہا کہ ہفتہ دن 12بجے تک تمام یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو سیز فائر ختم کرنے کا کہوں گا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اردن اور مصر اگر پناہ گزینوں کو نہیں لیتے تو ان ممالک کی امداد بند کرسکتے ہیں، میرا خیال ہے کہ اردن پناہ گزین لینے پر تیار ہوجائے گاواضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تا حکم ثانی مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے. ادھر حماس نے بھی ٹرمپ کے بیان ہو سخت ردعمل ظاہر کیا ہے ،۔لبنان میں حماس کے میڈیا آفس کے انچارج، محمود طحہ نے تحریک حماس کی طرف سے ٹرمپ کے منصوبے کو دوٹوک طور پر مسترد کرنے کی تصدیق کی او ر اس کا مقابلہ کرنے کے لیے فوجی آپشن کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے روسی "سپوتنک” ایجنسی کو بتایا کہ اس منصوبے کو فلسطینی عوام، یا عرب ممالک اور یورپی ممالک کی طرف سے کوئی قبولیت حاصل نہیں ہے جنہوں نے اسے مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حماس ان منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے فوجی آپشن کا اعلان کرتی ہے اور "اس سلسلے میں تمام آپشن کھلے ہیںقبل ازیں حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن عزت الرشق نے کہا تھا کہ فلسطینی ان تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیں گے جن کا مقصد انہیں بے گھر کرنا ہے۔ انہوں نے جاری کردہ ایک بیان میں مزید کہا کہ غزہ کوئی ایسی جائیداد نہیں ہے جسے خریدا اور بیچا جا سکے، بلکہ یہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا اٹوٹ حصہ ہے۔