دبئی -حماس کی جانب سے اگلے ہفتے کو غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی توقع کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت موقف اختیار کرنے کی دھمکی دی ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس کو "تمام قیدیوں” کو رہا کرنا چاہیے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق "سخت موقف” سے ان کا کیا مطلب ہے اس کی وضاحت نہیں کی۔
یہ بیان اسرائیل کی جانب سے جمعے کے روز اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ اسے تین اسرائیلی قیدیوں کے نام موصول ہو گئے ہیں جنہیں غزہ کی پٹی سے ہفتے کے روز رہا کیا جائے گا۔حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے ٹیلی گرام کے ذریعے تصدیق کی ہے کہ یرغمالیوں کو جن میں سے ایک اسلامی جہاد کے زیر حراست ہے کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کےتبادلے کی چھٹی کھیپ کے طور پر رہا کیا جائے گا۔
"جہنم کے دروازے کھول دو"
ٹرمپ نے فلسطینی تحریک حماس کو "جہنم” کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ ہفتے تک غزہ کی پٹی میں قید تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کرے گی تو اس پر جھنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔
اسرائیل نے بھی بدھ کے روز ان دھمکی آمیز لہجے میں کہا تھا کہ اگر حماس نے ہفتے تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو وہ غزہ میں "نئی جنگ” شروع کرے گا تاکہ اس کے رہائشیوں سے غزہ کو خالی کرنے کے ٹرمپ کے منصوبے کو ممکن بنایا جا سکے۔دریں اثنا اسرائیلی فوج نے غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کے امکان کی تیاری کے لیے ریزرو فورسز کو طلب کیا ہے اگر حماس نے ڈیڈ لائن کے اختتام تک مزید اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کا عہد نہیں کیا تو فوج کو پیش قدمی کا حکم دے دیا جایے گا ـ