اسرائیلی پولیس کے اعلان کے مطابق تل ابیب کے نزدیک واقع دو شہریوں بات یام اور حولون میں کئی خالی بسوں کے اندر چھوٹے بم دھماکے ہوئے ہیں۔
جمعرات کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکوں میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ اس حوالے سے کسی مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ کسی جانب سے ان دھماکوں کی ذمے داری قبول کی گئی۔ پولیس ترجمان کے مطابق دھماکے سے پھٹنے والے مواد ایک جیسے ٹائم بم تھے
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر جاری بیان میں بتایا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو مغربی کنارے میں آپریشن کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اسرائیلی شہروں میں حملوں کے خلاف حفاظتی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیں۔
نیتن یاہو کے دفتر نے مزید بتایا کہ "اجتماعی طور پر بسوں میں دھماکوں کی کوشش کے بعد وزیر اعظم نے وزیر دفاع، فوجی کے سربراہ، شاباک کے ڈائریکٹر اور اسرائیلی پولیس کے آئی جی کے ساتھ سیکورٹی اقدامات کا جائزہ لیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے جمعرات کے روز فوج کو حکم دیا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنی کارروائیوں کو بڑھا دے۔ یہ پیش رفت اسرائیل کے وسط میں بسوں کے اندر ہونے والے دھماکوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ کاتز نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل میں شہریوں کے خلاف فلسطینی تنظیموں کی جانب سے سنگین حملوں کی کوشش کی روشنی میں فوج کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ طولکرم کیمپ اور دیگر تمام پناہ گزین کیمپوں میں آپریشن کو بڑھا دے۔