بنگلہ دیش کی سیاست میں ایک بڑا اتھل پتھل ہونے والا ہے۔ وہی انقلابی نوجوان جنہوں نے کبھی شیخ حسینہ حکومت کے خلاف جدوجہد کی قیادت کی تھی اب خود سیاسی میدان میں اتر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں ایک نئی سیاسی جماعت نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کے قیام کا باضابطہ اعلان نیشنل سٹیزن کمیٹی اور اسٹوڈنٹ موومنٹ کی مشترکہ کوششوں سے کیا گیا ہے۔
اس نئی پارٹی کی کمان ناہید اسلام کو سونپی گئی ہے جنہوں نے حال ہی میں عبوری حکومت سے استعفیٰ دیا ہے۔ انہیں پارٹی کا چیف کنوینر بنایا گیا ہے، جب کہ قومی شہری کمیٹی کے رکن سیکریٹری اختر حسین کو جنرل سیکریٹری کا عہدہ دیا گیا ہے۔ ناصرالدین پٹواری چیف کوآرڈینیٹر ہوں گے جبکہ سمانتھا شرمین سینئر جوائنٹ کوآرڈینیٹر کا کردار ادا کریں گی۔ اس کے علاوہ عبدالحنان مشہود، حسنات عبداللہ، سرجیس عالم اور صلاح الدین صفت کو بھی اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
•• کیا یونس سے کوئی تعلق ہے؟
بنگلہ دیش کی سیاست میں یہ سوال گونجنے لگا ہے کہ کیا حال ہی میں عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر نوبل انعام یافتہ محمد یونس اس نئی پارٹی کے پس پشت ہیں؟ حزب اختلاف کی جماعت بی این پی پہلے ہی دعویٰ کر چکی ہے کہ یونس ایک نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھنے میں مصروف ہیں۔ تاہم اب تک اس جماعت اور یونس کے درمیان کوئی براہ راست تعلق سامنے نہیں آیا ہے۔
•••شیخ حسینہ کے لیے نیا چیلنج
بنگلہ دیش میں اس نئی سیاسی جماعت کا ابھرنا شیخ حسینہ کی پارٹی کے لیے کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ نیشنل سیٹزن پارٹی کی جڑیں ان تحریکوں میں ہیں جو حکمران پارٹی کے خلاف بلند آواز سے احتجاج کرتی رہی ہیں۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ نیا سیاسی محاذ بنگلہ دیش کی سیاست میں کیا بڑی ہلچل مچا سکتا ہے۔یہ آنے والے دن بتائیں گے ـ