پیر کی رات مہاراشٹر کے ناگپور میں اورنگزیب کے پتلے نذر آتش کرنے کے ساتھ قرآن پاک جلانے کی افواہ تیزی سے پھیل گئی جس سے ایک کمیونٹی کے لوگوں سخت غم وغصہ پھیل گیا یہ حرکت بجرنگ دل کی طرف سے کی گئی تھی ،ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں بجرنگ دل کے لوگ ایک ہری چادر جارہے ہیں کہاگیا کہ اس میں کلمہ لکھا گیا ـواضح رہے کہ ان دنوں بی جے پی لیڈروں نے اورنگزیب کو نشانے پر لے لیا ہے اور کئی لیڈروں نے وہاں سے ان کی قبر ہٹانے بصورت دیگر اسے توڑنے کی دھمکی دی ہے ـ بہر حال اس افواہ کے بعد شدید تشدد دیکھا گیا۔ ناگپور کے محل علاقے میں پتھراؤ، کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور آس پاس کے علاقوں میں آتشزدگی ہوئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد سے شہر میں کشیدہ صورتحال ہے۔ ایسے میں ناگپور شہر کے کوتوالی، گنیش پیٹھ، لکڑ گنج، پچ پاؤلی، شانتی نگر، شکردرا، نندن وان، امام واڑہ، یشودھرا نگر اور کپل نگر تھانہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، ناگپور کے پولس کمشنر ڈاکٹر رویندر کمار سنگھل نے کہا ہے کہ یہ کرفیو مزید نافذ العمل رہے گا۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس تشدد میں 20 سے 22 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی 62/65 شرپسندوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس نے کیا بتایا؟
ناگپور کے پولس کمشنر ڈاکٹر رویندر سنگھل نے کہا، "صورتحال قابو میں ہے۔ ایک تصویر جلائی گئی جس کے بعد لوگ جمع ہوئے اور ہم نے ان کی درخواست پر کارروائی کی۔ لوگوں کا ایک وفد بھی مجھ سے ملنے میرے دفتر آیا۔ ہم نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ یہ واقعہ تقریباً 8:30 بجے پیش آیا۔ 2 گاڑیاں جلا دی گئیں۔”انڈیا ٹی وی کے ان ہٹ کے ساتھ