گنگا پار سکندرہ کے مقام پر واقع غازی میاں کی درگاہ کا تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ دو ہفتے قبل درگاہ پر ہفتہ وار میلہ منعقد نہیں ہوسکا تھا کیونکہ مین گیٹ پر تالا لگا ہوا تھا۔ اتوار کو رام نومی جلوس کے دوران کچھ نوجوان درگاہ کے مین گیٹ پر چڑھ گئے، بھگوا جھنڈے لہرائے اور قابل اعتراض نعرے لگائے۔ تاہم پولیس کے پہنچنے سے پہلے ثہی جلوس شروع ہو چکا تھا۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی وائرل ویڈیو کی بنیاد پر پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دنیک ہندوستان کے مطابق رام نومی کے موقع پر اتوار کو بحریہ علاقے میں چیترا نوراتری کے موقع پر ہندو تنظیموں کی جانب سے جلوس نکالا گیا سینکڑوں نوجوانوں کا جلوس غازی میاں درگاہ کے سامنے پہنچا۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوانوں نے جلوس کو روکا اور بھگوا جھنڈے لہراتے ہوئے نعرے لگانے لگے۔ اس کے بعد تین چار نوجوان بھگوا جھنڈا لیے درگاہ کے مین گیٹ پر چڑھ گئے۔ نوجوانوں نے قابل اعتراض نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ حملہ آوروں کو درگاہ پر جانے اور عبادت کرنے سے روکا جائے اور حکومت غازی میاں درگاہ کو ہٹائے۔ مقامی لوگوں کی اطلاع کے بعد جب پولیس پہنچی تو جلوس نکل چکا تھا۔اسی وقت درگاہ پر بھگوا جھنڈا لہرانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو اے سی پی پھولپور پنکج لاونیا اور بحریہ تھانہ انچارج مہیش مشرا فورس کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔ پولیس نے پیدل مارچ کیا اور لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ تاہم درگاہ کمیٹی کی جانب سے اس معاملے میں پولیس کو کوئی تحریری شکایت نہیں دی گئی
اس معاملے میں ڈی سی پی گنگا ساگر کلدیپ سنگھ گناوت نے کہا کہ کچھ لوگوں کے غازی میاں درگاہ کے مین گیٹ پر چڑھ کر مذہبی پرچم لہرانے اور نعرے لگانے کی اطلاع ملی ہے۔ ڈیوٹی پر تعینات لاپرواہ پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ پورے معاملے کی تحقیقات کے بعد امن میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔