اڈیشہ کے کٹک میں درگا پوجا کی مورتیوں کے وسرجن کے دوران پرتشدد جھڑپوں کے بعد حکام نے 36 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
ایڈیشنل پولیس کمشنر نرسنگھ بھولا نے کہا کہ اس مدت کے دوران تمام تجارتی ادارے بند رہیں گے، لیکن اسپتال، اسکول اور کالج کھلے رہیں گے۔ ضروری خدمات جیسے کہ فارمیسی، گروسری اسٹورز اور پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ تشدد کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید اقدامات کرے گی۔ کرفیو سے متاثر ہونے والے اہم علاقوں میں درگاہ بازار، منگل باغ، پوری گھاٹ، لال باغ اور جگت پور شامل ہیں۔
*پولیس،سیکورٹی فورس کی تعیناتی۔
کٹک میں امن برقرار رکھنے کے لیے ساٹھ پولیس پلاٹون کو تعینات کیا گیا ہے۔ ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف)، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، اور اڈیشہ سوئفٹ ایکشن فورس کی آٹھ کمپنیاں اہم مقامات اور چوراہوں پر تعینات کی گئی ہیں۔
ڈی جی پی کی عوام سے اپیل
اوڈیشہ کے ڈی جی پی یوگیش بہادر کھرانیہ نے لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی۔ کسی بھی معلومات کے لیے، پولیس کی ویب سائٹ، کمشنریٹ کی ویب سائٹ، اور ٹوئٹر ہینڈل دیکھیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کٹک میں حالات اب قابو میں ہیں اور تشدد میں ملوث تمام سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلی موہن چرن ماجھی، سابق وزیر اعلی نوین پٹنائک، مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان اور مقامی ایم ایل اے شہریوں سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر ماجھی نے کہا کہ ’’فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘‘ اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا۔








