سپریم کورٹ کی واصح رہنما ہدایات دی جے آئی کے امید بھرے بیانات کے باوجود اترپردیش میں بے روک ٹوک بلڈوزر جسٹس جاری ہے ہوگی سرکار پر تو بظاہر اس کا کوئی اثر نظر نہیں آتا ـ چنانچہ کچھ روز قبل ہوئے کرن کے قتل معاملے میں انتظامیہ نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ خبر کے مطابق منگل کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایات پر پولیس اور انتظامیہ کے مشترکہ آپریشن میں ملزم اسد، ادریس اور دیگر کے گھروں اور جائیدادوں کو بلڈور سے منہدم کر دیا گیا
انہدامی کارروائی کے پیش نظر پولیس اور انتظامی اہلکار صبح سے ہی علاقے میں سرگرم تھے۔ جائے وقوعہ پر پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) مریگانک شیکھر پاٹھک، ایس ڈی ایم، تحصیل انتظامیہ، آر اے ایف، اور پی اے سی کے اہلکار تعینات تھے۔ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔ جیسے ہی جے سی بی نے ملزمین کے گھروں کی عمارت کو گرانا شروع کیا، علاقے میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔
کارروائی کے دوران ملزمان کے اہل خانہ نے بلڈوزر رکوانے کی کوشش کی۔ کچھ نے جے سی بی کو روکنے کی کوشش بھی کی لیکن پولیس نے سب کو جائے وقوعہ سے طاقت کے بل پر ہٹا دیا۔ انتظامیہ نے سختی سے کام لیتے ہوئے پوری عمارت کو مسمار کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ دو دن پہلے جواں قصبہ میں 22 سالہ کرن کو چاقو سے وار کر کے کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں اہل خانہ نے اسد اور ادریس سمیت آٹھ مسلم نوجوانوں کے خلاف قتل کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ تھانے سے ہائی وے تک زبردست ہنگامہ ہوا۔
وہیں حکومت نے مقتول نوجوان کرن کے بھائی کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔ اسے جواں سکندر پور نگر پنچایت میں آؤٹ سورسنگ کے عہدے کے لیے تقرری نامہ سونپا گیا ہے۔ بلڈوزر جسٹس کے بعد مقتول کے گھر والوں نے کہا کہ اب انہیں انصاف مل گیا ہے۔ علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس کو موقع پر تعینات کر دیا گیا ہے
13 نومبر 2025 کو عدالت عظمیٰ نے سخت فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ بلڈوزر جسٹس ناقابل قبول ہے۔ ایک اور تبصرے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ بلڈوزر جسٹس کسی بھی مہذب نظام کیلئے غیر مانوس اور قانون کی حکمرانی میں ناقابل قبول ہے۔ اس کے علاوہ مقتول رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے معاونین کے گھروں کے انہدام سمیت کئی ایک معاملوں میں سپریم کورٹ یوپی کی یوگی حکومت کے خلاف فیصلے سنا چکا ہے، اس کے باوجود ریاست میں مخصوص کیسز میں انہدامی کارروائیاں بدستور جاری ہیں (فوٹو: ای ٹی وی بھارت)








