کیرالہ بی جے پی کے ریاستی صدر اور سابق مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے منگل کو کہا کہ مرکزی کابینہ میں کوئی مسلم نمائندگی نہیں ہے کیونکہ مسلم کمیونٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ نہیں دیتی ۔
کوزی کوڈ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر نے کہا کہ مرکزی کابینہ میں مسلمانوں کی عدم موجودگی کے لیے بی جے پی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ انہوں نے دلیل دی کہ یہ صورتحال کمیونٹی کی جانب سے حکمران جماعت کو انتخابی حمایت نہ دینے کا براہ راست نتیجہ ہے۔ہندو قوم پرست بی جے پی کے پاس فی الحال پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں کوئی مسلم ممبران پارلیمنٹ نہیں ہے، اور نتیجتاً، مرکزی کابینہ میں کوئی مسلم وزیر نہیں ہے۔
چندر شیکھر نے کہا، "مسلمان ہمیں ووٹ نہیں دے رہے ہیں۔ اگر کمیونٹی ہماری حمایت نہیں کر رہی ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟ مرکزی کابینہ میں کوئی وزیر نہیں کیونکہ کمیونٹی سے کوئی ممبر پارلیمنٹ نہیں ہے،” چندر شیکھر نے کہا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اعتماد کی کمی بی جے پی کی طرف سے کسی غلط کام کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔”وہ بھروسہ نہیں رہا، اس کی کیا وجہ ہے؟ ہم نے ایسا نہیں کیا، ہم نے کسی کو تکلیف نہیں دی،” چندر شیکھر نے کمیونٹی کے ووٹنگ کے انتخاب پر مزید سوال کیا: "کیا ہوگا اگر میں یہ ہوچھوں کہ مسلمان ہمیں ووٹ کیوں نہیں دے رہے ہیں؟ وہ کانگریس کو ووٹ کیوں دے رہے ہیں؟ کیا کانگریس کو ووٹ دینے کا کوئی فائدہ ہے؟”انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ بی جے پی اور این ڈی اے میں ماضی میں مسلم نمائندگی تھی، شاہنواز حسین اور مختار عباس نقوی جیسے لیڈروں کا حوالہ دیتے ہوئے، مزید کہا کہ پارٹی کے پاس اب بھی کشمیر سے نمائندگی موجود ہے۔








