خاتون کا حجاب کھینچے جانے کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا ایک ویڈیو اب بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ جس خاتون کا حجاب نتیش کمار نے کھینچا تھا اس نے بہار کی سرکاری ملازمت میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم، اس کے خاندان نے اس سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نتیش کمار اس واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔ اس واقعے نے سیاسی ہلچل مچا دی ہے، اپوزیشن جماعتوں نے اسے خواتین کے وقار پر حملہ قرار دیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ بی جے پی اور این ڈی اے کے اتحادی بیہودہ بیانات دے کر اسے معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خاتون کے بھائی نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ میری بہن نے نوکری قبول نہ کرنے کا پختہ فیصلہ کیا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ خاندان اسے اپنا فیصلہ بدلنے پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ "ہم اسے بتا رہے ہیں کہ اگر کسی اور نے غلطی کی ہے تو وہ کیوں بھگتے؟ وہ کسی اور کی وجہ سے اپنا کیریئر کیوں ترک کرے؟ وہ اس وقت شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔” ایک خبر یہ بھی ہے کہ لیڈی ڈاکٹر نے کولکتہ شفٹ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
سنجے نشاد کا بے ہودہ بیان
این ڈی اے کے اتحادی اور یوپی کے کابینہ وزیر سنجے نشاد نے اس واقعہ پر ایک متنازعہ بیان جاری کیا ہے۔ ایک مقامی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے ہنستے ہوئے کہا، "ارے، وہ بھی ایک آدمی ہے، ہے نا؟ اتنا ہنگامہ ہے وہ نقاب کو چھولیا؟ اگر وہ کہیں اور چھوتا تو کیا ہوتا؟” تاہم، انہوں نے بدھ کو اس کی وضاحت کی۔ سنجے نشاد نے کہا کہ ان کا یہ مطلب نہیں تھا۔ حزب اختلاف نے اس بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے بدسلوکی اور غیر حساس قرار دیا۔ کانگریس لیڈر سپریہ شرینے اور سابق کانگریس ایم ایل اے اسلم شیخ نے اسے بے ہودہ
قرار دیا۔








