اندور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس پر کسی کو اعتراض نہیں۔ جو ہندوستانی ہیں، ان کے آباؤ اجداد بھی اسی سرزمین سے ہیں، اس لیے سب ہندو کہلائیں گے۔ جمعہ کی شام اندور کے چمن باغ گراؤنڈ میں کالج کے طلباء اور اساتذہ کے لیے "شنکھناد” پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا، "صرف اس لیے کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ملک دوسرے مذاہب کے لوگوں کا نہیں ہے۔ جو بھارتیہ ہیں،جن کے آباؤ اجداد اس سرزمین سے ہیں وہ ہندو کہلائیں گے، اس لیے اسے ہندوتوا کہا جاتا ہے، ہندوازم نہیں۔
دوسرے ممالک کا ذکر کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ جس طرح جرمنی میں رہنے والا ہر شہری جرمن ہے، اور امریکہ میں رہنے والا ہر شہری امریکی ہے، اسی طرح ہندوستان میں رہنے والا ہر شخص ہندو ہے۔ تنوع کے باوجود ہندوستان میں داخلی اتحاد کا سلسلہ جاری ہے۔ مل جل کر چلنا اور ترقی حاصل کرنا دین کہلاتا ہے۔بھاگوت نے بالواسطہ طور پر کئی جگہوں پر طاقت کے استعمال سے تبدیلی لانے کی کوششوں پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کسی طاقت کے ذریعے حاصل نہیں کی جا سکتی۔ بھارت کو وشو گروبنانے کے لیے طرز عمل، سوچ اور وژن میں تبدیلی ضروری ہے۔ ہم اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔








