بہار میں حجاب کے واقعے کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔ ڈاکٹر نصرت پروین سبل پور کے پٹنہ صدر میں واقع پرائمری ہیلتھ سینٹر (پی ایچ سی) نہیں پہنچیں۔ امید کی جا رہی تھی کہ نصرت آج جوائن کر کے جاری تنازع کو ختم کر دیں گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ نصرت پروین کو آج پی ایچ سی سبل پور میں تعینات کیا جانا تھا، لیکن وہ مقررہ وقت پر سینٹر نہیں پہنچیں۔حالانکہ کالج کے پرنسپل محفوظ الرحمان نے میڈیا سے دور کیا تھا کہ وہ نصرت کے اہل خانی کے رابطہ میں ہیں اور وہ آج صبح دس بجے اپنی پوسٹ جوائن کریں گی مگر ایسا نہیں ہوا -اس کے بعد کوئی بیان نہیں آیا ،زرائع سے معلوم ہوا کہ وہ ایم ڈی کرنا چاہتی ہیں
نصرت شامل نہیں ہوئی۔ دریں اثنا پی ایچ سی پٹنہ صدر، سبل پور میں تعینات ڈاکٹر وجے نے میڈیا کو بتایا کہ آج صبح پانچ سے چھ لوگ شامل ہوئے تھے۔ جوائن کرنے والوں کے لیے سول سرجن کے دفتر سے خطوط آ چکے ہیں… یہ پورے عمل کا حصہ ہے۔ نصرت پروین کا نام بھی فہرست میں شامل ہے تاہم ان کا خط ابھی تک پی ایچ سی تک نہیں پہنچا۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ آج جوائن کرے گی یا نہیں۔
جھارکھنڈ حکومت نے نوکری کی پیشکش کی۔واضح رہے کہ جھارکھنڈ حکومت نے اس دوران نصرت پروین کو نوکری کی پیشکش کی ہے۔ جھارکھنڈ کے وزیر صحت ڈاکٹر عرفان انصاری نے نصرت کو 3 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ,من چاہی ہوسٹنگ اور سرکاری رہائش کے ساتھ نوکری کی پیشکش کی ہے۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کا موقف ہے کہ یہاں خواتین کے ساتھ احترام کے ساتھ سلوک کیا جاتا ہے۔ بہار میں ایک خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کے ساتھ پیش آنے والے غیر انسانی اور شرمناک واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ حجاب اتارنا نہ صرف عورت کی بلکہ آئین اور انسانیت کی توہین ہے۔
نصرت گزشتہ چار دنوں سے کالج نہیں آئی ۔ خبر کے مطابق نصرت پروین کے حجاب کے واقعے نے ملک میں سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ پر ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کی توہین کا الزام لگایا ہے۔ پٹنہ کے گورنمنٹ ٹبی کالج کے پرنسپل پروفیسر (ڈاکٹر) محمد محفوظ الرحمٰن نے بتایا کہ ڈاکٹر نصرت نے اپنی قریبی دوست بلقیس سے بات کی تھی اور اس بات پر تشویش کا اظہار کیا تھا کہ اس معاملے کو حد سے زیادہ اڑا دیا جا رہا ہے۔ گورنمنٹ ٹبی کالج میں پوسٹ گریجویٹ کی طالبہ ڈاکٹر نصرت گزشتہ چار دنوں سے کالج نہیں آئی، جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وہ اس واقعے سے جذباتی طور پر صدمے کا شکارہے







