سوربھ قتل کیس جیسا ہی ایک معاملہ اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں سامنے آیا ہے۔ اس کے عشق میں رکاوٹ بننے والے شوہر کو قتل کرنے کے بعد بیوی نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر لاش کو گرائنڈر کے ذریعے ٹکڑے ٹکڑےکیا اور پھر گنگا میں پھینک دیا۔ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران بیوی اور اس کے عاشق نے چونکا دینے والے انکشافات کئے۔
میرٹھ کے مسکان جیسا دل دہلا دینے والا معاملہ سنبھل کے چندوسی سے سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک خاتون نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کا قتل کر دیا۔ قتل کے بعد لاش کو چکی کے ذریعے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا۔ ٹکڑے مختلف مقامات پر پھینکے گئے۔ جسم کے کچھ اعضاء بھی گنگا میں پھینکے گئے۔۔ معلومات کے مطابق 15 دسمبر کو ایک نالے میں ایک سر کٹی ہوئی لاش ملی تھی۔پولیس نے پیر کو نالے سے ملنے والی لاش کے معاملے کا اپردہ فاش کیا۔ امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق محلہ چونیاں کے رہائشی راہل کو اس کی بیوی روبی نے اپنے عاشق گورو کے ساتھ مل کر بے رحمی سے قتل کر دیا۔ اس کا کلیجہ ٹھنڈا نہیں سر اور ٹانگوں کو گرائنڈر کا استعمال کرتے ہوئے ٹکڑوں میں کاٹ کر گنگا میں پھینک دیا ۔باقی دھڑ کو پولی تھین میں لپیٹ کر نالے میں پھینک دیا پولیس نے دونوں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ خبر کے مطابق 15 دسمبر کو صبح تقریباً 9 بجے پتروا روڈ پر واقع عیدگاہ کے قریب نالے میں تیرتی ہوئی ادھوری لاش کو کتے گھسیٹ رہے تھے۔لاش کا سر اور ٹانگیں غائب تھیں ۔اس کے قریب ایک تھیلا پڑا تھا جس میں پولی تھین اور گوشت کے ٹکڑے تھے۔ پولیس نے لاش کے بائیں بازو پر کندہ نام راہل کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھایا تو کرتیں کھلتی چلی گئیں ـ کم وبیش ایک ماہ قبل محلہ چونیاں کی رہائشی روبی نے تھانے میں اپنے شوہر راہل کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔

راہل کا فائل فوٹو
راہل 18 نومبر سے لاپتہ تھا۔ جس کی بنیاد پر لاش کی شناخت محلہ چونیاں کے رہائشی راہل کی بتائی گئی۔ جب پولیس نے اس کی بیوی روبی سے پوچھ گچھ کی تو راز کھلنے لگے۔ اس معاملے میں، پولیس نے لاپتہ شخص کے کیس کو قتل کے مقدمے میں تبدیل کیا اور اسی محلے کے روبی اور گورو کے خلاف رپورٹ درج کی۔
تفتیش میں دونوں ٹوٹ گیے
پولیس پوچھ گچھ کے دوران بیوی روبی اور عاشق گورو نے انکشاف کیا کہ وہ ایک دوسرے سے بے حد پریم کرتے ہیں ۔ راہل کو ان کے تعلقات پر شک تھا۔ 18 نومبر کی رات راہل نے گورو اور روبی کو گھر میں قابل اعتراض حالت میں دیکھا۔ مشتعل ہو کر راہل نے ان پر حملہ کر دیا اور روبی کو محلہ میں باعزت کرکے گھر سے نکالنے کی دھمکی دی ۔گورو نے پولیس کو بتایا کہ روبی نے پھر اسے راہل کو مارنے کو کہا۔ اس کے بعد گورو نے راہل کو لوہے کی راڈ سر پر مار کر مار ڈالا، اور روبی نے ایسا ہی ایک موصل سے کیا۔ اگلے دن، انہوں نے راہل کی لاش کو چھپانے کے لیے گھنٹہ گھر مارکیٹ سے پلاسٹک کی پنی اور دو تھیلے خریدے۔ہوس بھرے شیطانی دماغ نے راہل کے جسم کو کاٹنے کے لیے جیتو مستری سے گرائنڈر کرایہ پر لیا۔ دونوں نے راہل کی گردن اور ٹانگیں کاٹنے کے لیے اس کا استعمال کیا۔راہل کا کٹا ہوا سر اور ٹانگیں اور موبائل فون والا بیگ راج گھاٹ پل سے گنگا میں پھینک دیا ۔ دوسرا تھیلا جس میں دھڑ تھا پٹروا روڈ پر عیدگاہ کے قریب نالے میں پھینک دیا ۔پھر چنی مل کے پیچھے ایک سنسان علاقے میں گورو اور روبی نے راہل کا لوور اور اپنے خون سے سنے ہوئے کپڑے جلادئے پولیس نے ان دونوں کو پیر کی صبح 6:45 بجے اٹا اور کیتھل گاؤں کے درمیان سینک چوراہے سے گرفتار کیا۔
جب پولس نے اس اس ڈراؤنے ،دل ہلادینے والی اس واردات کا پردہ فاش کیا تو میرٹھ میں سوربھ قتل کیس آنکھوں کے سامنے آگیا۔ مسکان نے عاشق کی مدد سے اپنے شوہر کی لاش کے ٹکڑے کر کے ڈرم میں بھر دیے تھے جبکہ چندوسی کی روبی نے اپنے عاشق کی مدد سے اپنے شوہر کو قتل کر کے شناخت چھپانے کے لیے گرائنڈر سے لاش کے ٹکڑے کئے اور پھر منصوبہ بندی تحت ٹھکانے لگادیا







