نئی دہلی: ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سنبھل میں تشدد کا معاملہ لوک سبھا میں اٹھایا اور کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ سنبھل کو ہم آہنگی کے لیے جانا جاتا تھا، 19 دسمبر کو عدالتی حکم کے بعد، 2 گھنٹے کے اندر ضلع مجسٹریٹ اور پولیس افسران سروے کرنے کے لیے سنبھل کی شاہی مسجد پہنچ گئے۔ اگر آپ کھدائی کرتے ہیں تو آپ ملک کی ہم آہنگی کھو دیں گے۔ اس کھدائی سے ملک کا کلچر تباہ ہو جائے گا۔ سنبھل میں بھائی چارے کو گولی مار دی گئی۔ الیکشن تھے تو تشدد کی سازش رچی گئی۔ دریں اثنا مودی حکومت نے لوک سبھا میں اکھلیش یادو اور راجیہ سبھا میں رام گوپال یادو کے سنبھل پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ مرکزی وزیر بی ایل ورما نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ سنبھل میں جو تشدد ہوا وہ سماج وادی پارٹی کے مقامی ایم پی کی سازش تھی۔ وہاں اشتعال انگیز تقریریں کی گئیں اور ہجوم اکٹھا کیا گیا۔ وہاں سب کچھ منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا۔ ریاستی حکومت تشدد کے مجرموں کے خلاف کارروائی کرے گی، انتخابات کی تاریخ طے کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔