آگرہ کے دیال باغ کے رام موہن وہار علاقے میں ایک دلچسپ اور انوکھا واقعہ سامنے آیا جب والدین کا موبائل کا لاک نہ کھلنے پر سات سالہ بچے نے گھر میں ایمرجنسی نمبر پر کال کر کے پولیس کو فون کیا۔ اس واقعہ سے علاقہ میں بحث کا ماحول ہے۔ بتایا جاتا ہے کہرات کے وقت جب بچہ اپنے والدین کا فون کھولنے کی کوشش کر رہا تھا تو لاک نہ کھلنے پر غلطی سے ایمرجنسی کال کر لی۔کال موصول ہوتے ہی پولیس کنٹرول روم نے چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے سے پوچھ گچھ کی۔ بچے نے عجیب بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’’ماں اور پاپا نے مجھے ماراہے۔ یہ سنتے ہی پولیس فوراً موقع پر پہنچ گئی۔
••جب پولیس کو حقیقت کا پتہ چلا۔
پولیس نے گھر پہنچ کر تفتیش کی تو پتہ چلا کہ بچے کو کسی نے مارا نہیں۔ اس نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ اس نے یہ بات صرف لاک نہ کھلنے پر غصے میں کہی تھی۔ پولیس نے بچے کو پیار سے سمجھایا اور آئندہ ایسی غلطی نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
••بچوں میں موبائل جنون
اس واقعہ سے پولیس والے بھی حیران رہ گئے۔ آج کل بچوں میں موبائل فون کی کشش اور استعمال بڑھ رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں موبائل فون کا زیادہ استعمال ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے مہلک ثابت ہو رہا ہے۔ وہ خوراک کی کمی، چڑچڑاپن اور رویے میں تبدیلی جیسی علامات ظاہر کر رہے ہیں۔
••والدین کے لیے مشورہ
پولیس نے بچے کے والدین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں اور انہیں اس کے نقصانات کے بارے میں بتائیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچوں کو جتنا کم موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی، یہ ان کے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہے۔ اس سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما میں بہتری آئے گی اور وہ حقیقی زندگی میں زیادہ سماجی اور فعال ہوں گے۔
معاشرے کے لیے سبق
یہ واقعہ اس بات کا سبق ہے کہ موبائل کا زیادہ استعمال بچوں میں خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں، ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور انہیں موبائل فون کی بجائے پڑھائی اور دیگر تخلیقی سرگرمیوں میں مصروف رکھیں۔(نیوز18کے ان پٹ کے ساتھ)