اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں اجگر سے بھری سرنگ ملی ہے۔ سرنگوں سے اجگر نکلنے سے پورا علاقہ خوف و ہراس کا شکار ہے۔ ان بڑے بڑے اجگروں نے بہت سے جانوروں کا شکار کیا تھا۔ مقامی لوگ خوفزدہ ہیں کہ کہیں کوئی انسان ان کا شکار نہ ہو جائے۔ محکمہ جنگلات کی ٹیم انہیں پکڑنے میں مصروف ہے۔ ٹنل کے آس پاس کے کئی محلوں میں افراتفری کا ماحول ہے۔ 20 سے 30 فٹ لمبے اجگروں کی موجودگی ایک معمہ ہے۔
دیوہیکل اجگر مسلسل مل رہے ہیں۔
معلومات کے مطابق، یہ سرنگ نما جگہ جاگروتی وہار سیکٹر-2 میں گھنے درختوں کے ساتھ ویران علاقے میں ہے۔ جمعرات کو یہاں سرنگ کے قریب تقریباً 7-8 فٹ لمبا اجگر ملا۔ اس سے قبل 12 فٹ اور 30 فٹ لمبے اجگر بھی دیکھے جا چکے ہیں۔ اگرچہ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے اس سے قبل بھی اس اجگر کو پکڑ لیا تھا لیکن وہ 30 فٹ لمبے اجگر کو پکڑنے میں ناکام رہی۔ اب تیسری بار دیوہیکل اجگر کے نظر آنے سے لوگ پریشان ہیں۔
پوسٹر چسپاں کیے گئے
میرٹھ کے میڈیکل تھانہ علاقے میں اجگروں کو لے کر خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ جاگرتی وہار سیکٹر 2، بجلی گھر اور کیرتی پیلس چوکی کے قریب دیکھے گئے ہیں۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو ان علاقوں میں جانے کی اجازت دنہیں دے رہے ہیں، یہاں تک کہ بزرگ اور بوڑھے بھی وہاں سے نہیں گزر رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات نے اب تک دو اجگر پکڑے ہیں۔ لیکن ایک اور 30 فٹ لمبا اجگر سرنگ سے باہر نکل آیا تھا، لیکن ابھی تک پکڑا نہیں جا سکا۔ سی سی ایس یو کے طالب علم لیڈر ونیت چپرانا نے کہا ہے کہ سرنگ کے ارد گرد مزید اجگر ہو سکتے ہیں۔ لوگوں کو پوسٹر لگا کر خبردار کیا گیا ہے۔ محکمہ جنگلات کے اہلکار اور ٹیمیں جاگرتی وہار میں مسلسل کومبنگ کر رہی ہیں تاکہ اس کو پکڑ سکیں۔
سب سے بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس علاقے میں اتنی بڑی تعداد میں اجگر کیسے بن گئے؟ کیا یہاں مزید ڈریگن چھپے ہوئے ہیں؟ لوگوں نے محکمہ جنگلات سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد ایک جامع مہم چلا کر علاقے کو محفوظ بنایا جائے۔ کیا یہ اجگر گرمی میں اچانک اضافے کی وجہ سے سرنگ سے باہر نکل رہے ہیں یا کوئی اور وجہ ہے؟