بدھ کو ساؤتھ ایشین یونیورسٹی (SAU) میں اس وقت پرتشدد جھگڑا شروع ہوا جب اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (ABVP) کے ارکان نے مبینہ طور پر نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر خواتین سمیت طلباء اور میس کے عملے پر حملہ کیا۔ یہ واقعہ اکیڈمک بلاک کے قریب میس نمبر 2 میں پیش آیا، جہاں طلباء لنچ کے لیے جمع تھے۔ یہ مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب اے بی وی پی ممبران رتن سنگھ، انشول شرما اور رام شرما کی قیادت میں طلباء کے ایک گروپ نے مہا شیو راتری پر نان ویجیٹیرین کھانا پیش کرنے پر اعتراض کیا۔ جب کہ میس کمیٹی نے تمام طلباء کے لیے ویج اور نان ویج دونوں کھانوں کا انتظام کیا تھا، اے بی وی پی کے اراکین نے اصرار کیا کہ صرف ویج ہی پیش کیا جانا چاہیے۔
جیسے جیسے کشیدگی بڑھی، صورتحال پرتشدد ہو گئی، ABVP کے اراکین نے طلباء اور میس کے کارکنوں پر جسمانی طور پر حملہ کیا۔یہ تصادم مکمل طور پر غیر متوقع نہیں تھا۔ مہا شیو راتری سے پہلے کے دنوں میں، طالب علموں کے واٹس ایپ گروپس میں بحث پہلے ہی گرم ہو چکی تھی۔ اے بی وی پی کے اراکین پر مذہبی جذبات کا حوالہ دیتے ہوئے صرف ‘ساتک’ (خالص ویج ) کھانا پیش کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ تاہم، میس کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ سبزی خور اور غیر سبزی خور دونوں آپشن دستیاب ہوں گے۔ جن طلباء نے برت نہیں رکھا تھا، انہوں نے ہر ایک پر غذائی پابندی عائد کرنے کو غیر منصفانہ کیا