تحریر: وکاس کمار
بھیا جی اسمائل۔ انتخابی ماحول میں دبنگ فلم کا یہ ڈائیلاگ اکھلیش یادو پر فٹ بیٹھتا ہے۔ہار کے بھی ان کے لئے خوش ہونے کی کئی وجوہات ہیں۔سب سے بڑی وجہ ایس پی کو اب تک کے ہوئے انتخابات میں سب سے زیادہ 32.1فیصد ووٹ ملے ہیں ، لیکن نتائج پر نظر ڈالیں تو اور بھی کئی دلچسپ اعداد وشمار سامنے آتے ہیں ۔
اکھلیش کو 4,96,408 ووٹ اور ملتے تو بن جاتی سرکار
یوپی انتخابات میں بی جے پی پلس کو 273 اور ایس پی پلس کو 125 سیٹیں ملی ہیں۔ حکومت بنانے کے لیے 202 سیٹیں درکار ہیں۔ یعنی 77 سیٹیں کم ہیں۔
اکھلیش یادو کی پارٹی 77 سیٹوں پر 203 سے 13006 ووٹوں کے فرق سے ہار گئی ہے۔ اگر ہم 77 سیٹوں پر ٹوٹل مارجن کو شامل کردیں تو 4,96,408 ووٹ ہوجاتے ہیں۔ یہ اتنے ووٹ ہیں، جو ایک بڑی اسمبلی میں بھی ہو سکتے ہیں۔
ایس پی 223 سیٹوں پر دوسرے نمبر پر رہی
یوپی انتخابات میں 403 میں سے 223 سیٹیں ایسی ہیں، جن پر اکھلیش یادو کی پارٹی دوسرے نمبر پر ہے۔ یعنی سماج وادی پارٹی نے براہ راست مقابلہ بی جے پی کو دیا ہے۔ 8 سیٹیں ایسی ہیں جہاں ایس پی 200 سے 1000 ووٹوں کے فرق سے ہاری ہے۔
403 میں سے 21 سیٹیں ایسی تھیں، جہاں ایس پی کو 1000 سے 5000 ووٹوں کے فرق سے شکست ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی 105 سیٹیں ایسی ہیں جہاں اکھلیش یادو کی پارٹی 200 سے 20 ہزار ووٹوں کے فرق سے ہاری ہے۔
مغربی یوپی کی 7 سیٹوں پر 200-800 ووٹوں سے ہار
مغربی یوپی کی 136 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 93، ایس پی کو 35 اور آر ایل ڈی کو 8 سیٹیں ملیں۔ وہیں، 136 میں سے 62 سیٹیں ایسی تھیں، جہاں ایس پی دوسرے نمبر پر رہی۔ 19 سیٹیں تھیں جہاں آر ایل ڈی دوسرے نمبر پر رہی۔ مغربی یوپی کی 136 میں سے 7 سیٹیں جہاں بی جے پی نے 203 سے 782 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔
اکھلیش نے اپنے گڑھ میں زبردست برتری حاصل کی
اکھلیش یادو کی پارٹی نے ساتویں مرحلے میں اچھی برتری حاصل کی۔ وارانسی اور اعظم گڑھ میں ووٹ ڈالے گئے۔ اعظم گڑھ کی تمام سیٹیں جیتیں۔
سب سے بڑی جیت میں 29ویں نمبر پر اکھلیش
اکھلیش یادو نے کرہل سے الیکشن لڑا تھا۔ سب سے بڑی جیت کی بات کریں تو وہ 29ویں نمبر پر ہیں۔ تاہم اگر سماج وادی پارٹی کے امیدواروں کو دیکھیں تو وہ تیسرے نمبر پر ہیں۔ ایس پی امیدوار میں سب سے بڑی جیت جسونت نگر سے شیو پال یادو کی ہے۔ انہوں نے 90979 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ امروہہ سے تعلق رکھنے والے محبوب علی دوسرے نمبر پر ہیں۔ 71036 ووٹوں کے فرق سے جیت گئے۔ اکھلیش تیسرے نمبر پر ہیں۔ 67504 ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔
مغربی یوپی میں 136 میں سے 11 سیٹیں ایسی ہیں جہاں بی ایس پی دوسرے نمبر پر ہے۔ کانگریس بھی 2 سیٹوں پر الیکشن لڑتی نظر آئی۔
سب سے چھوٹی شکست دھام پور سے ایس پی امیدوار نعیم الحسن کی ہے، جنہیں بی جے پی کے اشوک کمار رانا نے 203 ووٹوں سے شکست دی۔
سب سے بڑی جیت صاحب آباد سے بی جے پی کے سنیل کمار شرما کی ہے۔ انہوں نے ایس پی کے امرپال شرما کو 214835 ووٹوں سے شکست دی۔
(بشکریہ : دی کوئنٹ ہندی)