گریٹر نوئیڈا23دسمبر: عدالت نے دادری کے انتہائی مشہور بسہڑہ اخلاق لنچنگ کیس میں ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ سورج پور ڈسٹرکٹ کورٹ نے ملزموں کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی یوپی حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہ۔ اس فیصلے سے کیس کے ملزمان کو ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں پر مکمل روک لگ گئی ہے۔اور یہ مقدمہ چلتا رہے گا
عدالت نے اتر پردیش حکومت کی طرف سے دائر درخواست پر آج سماعت کی۔ سماعت کے دوران استغاثہ نے مقدمہ واپس لینے کے لیے دلائل دیے تاہم عدالت نے دلائل کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔ عدالت نے واضح آبزرویشن دیتے ہوئے کہا کہ واپسی کی درخواست میں کوئی ٹھوس قانونی بنیاد نہیں ہے۔
عدالت نے استغاثہ کی درخواست کو بے بنیاد اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔ اس نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کیس میں ملزمان کے خلاف جاری عدالتی عمل جاری رہے گا اور ٹرائل متاثر نہیں ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ بسہدہ اخلاق قتل کیس کافی عرصے تک ملک بھر میں سرخیوں میں رہا۔ اس معاملے پر سماجی اور سیاسی سطح پر کافی بحث ہوئی۔ عدالت نے طویل عرصے سے جاری قانونی عمل کے درمیان مقدمہ واپس لینے کی حکومت کی کوشش کو مسترد کر دیا۔
اخلاق لنچنگ کیس کے ملزمان کون ہیں؟اخلاق کے قتل کیس میں کل 19 لوگوں پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، جن میں مرکزی ملزم، ایک مقامی بی جے پی لیڈر کا بیٹا وشال رانا اور اس کا بہنوئی شیوم شامل تھے۔ پولیس نے ان کو قتل، فساد اور دھمکی سمیت کئی الزامات کے تحت نامزد کیا ہے۔ یہ سبھی اخلاق کی موت سے متعلق ایف آئی آر میں ملزم تھے اور اس کیس کی عدالت میں مسلسل سماعت ہو رہی تھی۔ اکتوبر 2025 میں، اتر پردیش حکومت نے ان تمام ملزمان کے خلاف الزامات کو ختم کرنے کے لیے ٹرائل کورٹ میں ایک درخواست دائر کی، جس کی سماعت 18 دسمبر کو ہونی تھی۔







