نئی دہلی:دہلی کی Rouse Avenue عدالت نے AAP لیڈر امانت اللہ خان کو مشروط پیشگی ضمانت منظور کر لی ہے، جن پر جامعہ نگر میں پولیس ٹیم پر حملہ کرنے والے ہجوم کی قیادت کرنے کا الزام ہے۔ قبل ازیں عدالت نے انہیں کیس میں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا تھا۔
عدالت نے AAP لیڈر کو 25,000 روپے کے ضمانتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ضمانت پر پیشگی ضمانت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ انہیں جب بھی بلایا جائے گا، انہیں آکر تفتیش میں تعاون کرنا ہوگا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے اور بغیر اجازت ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔
دہلی پولیس کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ امانت اللہ خان کے خلاف پانچ مقدمات میں چھ تحقیقات اور ٹرائل چل رہا ہے۔ انہیں ایک کیس میں ضمانت مل گئی، لیکن اس پر عدالت نے پوچھا کہ کیا اب تک کوئی سزا ہوئی ہے؟ امانت اللہ خان کے وکیل نے جواب دیا ‘نہیں’۔ اس پر دہلی پولیس نے کہا کہ بہت سے معاملات میں گواہ مخالف ہو گئے ہیں جس سے کیس متاثر ہو سکتا ہے۔
•••معاملہ کیا ہے
پولیس کے مطابق ان کے خلاف حملہ کا یہ تیسرا مقدمہ ہے۔ جب پولیس افسر نے ان کو ‘اعلان شدہ مجرم’ (PO) بتایا تو انہوں نے ان کا شناختی کارڈ (ID) چھین لیا۔ AAP کے ایم ایل اے امانت اللہ خان پر دہلی کے جامعہ نگر میں پولیس ٹیم پر حملے کی قیادت کرنے اور عدالت سے مجرمانہ فرار ہونے میں مدد کرنے کا الزام ہے۔ اس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی۔