نئی دہلی :
ایک سروے کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت میں ایک بڑی گراوٹ آئی ہے۔ ملک میںلوگ جب کورونا کی دوسری لہر سے تباہ ہورہے ہیں اور روزانہ ہزاروں کی تعداد میں اموات ہو رہی ہیں، ایسے میں سروے کے نتیجہ کو بہت چونکانے والا نہیں مانا جا رہاہے ۔
مودی 2014 میں وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے اور 2019 میں ایک بار پھر سے تین دہائی بعد بڑی اکثریت سے دوبارہ وزیر اعظم بنے تھے۔لیکن ہندوستان میں کووڈ- 19 وبا کی مار اتنی زبردست ہے کہ عام لوگ بے حال ہیں اور پورا سسٹم ناکام ثابت ہوا ہے، اس ہفتہ کورونا انفیکشن کے معاملے ڈھائی کروڑ تک گئے ہیں۔
امریکی ڈیٹا انٹیلی جنس کمپنی مارننگ کنسلٹ نے مودی کی مقبولیت پر ایک سروے کیا ہے اور اسی سروے کا نتیجہ منگل کو جاری کیا گیا۔
مارننگ کنسلٹ نے اگست 2019 سے مودی کی مقبولیت پر سروے شروع کیا تھا اور تب سے یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ مودی کی کل ریٹنگ اس ہفتے 63 فیصد رہی ۔ یہ اپریل کے مقابلہ میں 22 پوائنٹ کی بڑی گراوٹ ہے۔ سروے کے مطابق میٹرو سٹی میں کورونا کے بڑھتے انفیکشن کے ساتھ ہی مودی کی مقبولیت میں گراوٹ آئی ہے ۔
مودی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے۔ اس ماہ YouGovنام کی ایک ایجنسی نے بھی مودی سرکار کو لے کر سروے کیا تھا ۔
اس سروے میں بھی وبا سے نمٹنے میں لوگوں کا حکومت پر اعتماد کم ہواہے۔ سروے میں شامل صرف 59 فیصد لوگوں نے کہا کہ حکومت نے اس بحران سے نمٹنے کے لئے اچھا کام کیا ہے۔ کورونا کی پچھلی لہر میں ایسے لوگوں کی تعداد 89 فیصد تھی۔ مودی کو 2024 کے پہلے عام انتخابات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔