ڈھاکہ: بھارت کا پڑوسی ملک بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد کے تختہ پلٹ کے بعد باغیانہ روش پر چل رہا ہے اور اس کی نئی قیادت ملک میں ہر زاویہ سے تبدیلی پر عمل کررہی ہے جیسا کہ بھارت میں ہورہا ہے ـاب اس نے تاریخ کو ہی بدل دیا ہے ۔ بنگلہ میڈیا کے مطابق اسی سلسلے میں بنگلہ دیش میں نئی نصابی کتابیں جاری کی گئی ہیں۔ ان کتابوں میں بتایا گیا ہے کہ ضیاء الرحمان نے 1971 میں ملک کی آزادی کا اعلان کیا تھا۔ اب تک کی کتابوں میں ملک کی آزادی کا سہرا بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کو دیا گیا تھا ۔
بنگلہ دیش کے ممتاز انگریزی روزنامہ ‘ڈیلی سٹار’ اخبار کی خبر میں یہ اطلاع دی گئی ہے کہ پرائمری اور سیکنڈری کے طلباء کی نئی نصابی کتابوں میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ مٹلا ‘مجیب الرحمان کے لیے ‘فادر آف دی نیشن’ کا خطاب بھی نصابی کتب سے نکال دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں نیشنل کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین پروفیسر اے کے ایم ریاض الحسن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ تعلیمی سال 2025 کی نئی نصابی کتب میں اس بات کا تذکرہ کیا جائے گا کہ “26 مارچ 1971 کو ضیاء الرحمان نے بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کیا تھا اور 27 مارچ کو انہوں نے ایک اور نصاب بنایا تھا۔ ایک مصنف اور محقق جو کہ نصابی کتب پر نظر ثانی کے عمل میں شامل تھے، نے مبینہ طور پر کہا کہ انہوں نے نصابی کتب کو "مبالغہ آمیز، مسلط شدہ تاریخ” سے چھٹکارا دلانے کی کوشش کی۔ یہ معلوم نہیں تھا کہ شیخ مجیب الرحمان نے وائرلیس پیغام (اعلان آزادی کے بارے میں) اس وقت بھیجا تھا جب وہ پاکستانی فوج کے زیرِ حراست تھے، چنانچہ انہوں نے اسے حذف کرنے کا فیصلہ کیا۔