لندن کے مشہور بگ بین ٹاور پر چڑھ کر فلسطینی پرچم لہرانے اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگانے والے شخص کو رات گئے نیچے اترنے پر گرفتار کرلیا گیا۔عرب نیوز میں شائع ہونے والی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق لندن کی میٹروپولیٹن پولیس، جسے ہفتے کی شام 7 بجے واقعے کی اطلاع دی گئی تھی، نے کہا ہے کہ اس شخص کو کئی گھنٹے بعد نیچے اترنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔یہ شخص پورا دن کئی میٹر کی بلندی پر ننگے پاؤں بیٹھا رہا، یہاں تک کہ ہنگامی عملے نے اسے الزبتھ ٹاور سے نیچے آنے کی ترغیب دی، جو عام طور پر گھڑیال کی گھنٹی ’بگ بین‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔مذاکرات کار ایک فائر ٹرک لفٹ میں سوار ہوئے اور میگا فون کے ذریعے اس شخص کو نیچے اترنے کے لیے قائل کرتے رہے، لیکن سوشل میڈیا پر موجود فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ہوڈی اور بیس بال ٹوپی پہنا ہوا یہ شخص اپنی شرائط پر نیچے اترنے پر اصرار کرتا رہا۔ ’مذاکرات کاروں نے اس کے پاؤں پر لگی چوٹ کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کافی خون ہے اور اس کے کپڑے اتنے گرم نہیں ہیں کہ رات کو گرنے والے درجہ حرارت کا مقابلہ کرسکیں۔
اس سے قبل جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے صحافیوں نے بتایا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس شخص کے پاؤں سے خون بہہ رہا تھا۔
لندن پولیس نے موقع پر جمع ہونے والے ہجوم کو آگے بڑھنے سے روک دیا، اس موقع پر شرکا نے ’فلسطین کو آزاد کرو‘ اور ’آپ ایک ہیرو ہیں‘ کے نعرے لگا ئے۔
پولیس نے ویسٹ منسٹر برج سمیت آس پاس کے علاقے کو بند کردیا تھا جبکہ پارلیمنٹ کے ایوانوں نے دورے منسوخ کردیے تھے، ویسٹ منسٹر پولیس نے بعد میں کہا کہ علاقے کی تمام سڑکیں دوبارہ کھول دی گئی ہیں۔