اسرائیل نے گزشتہ دو دنوں میں لبنان پر دو بڑے حملے کیے ہیں۔ پہلے منگل (17 ستمبر 2024) کو پیجر دھماکہ ہوا اور پھر بدھ (18 ستمبر 2024) کو واکی ٹاکیز، سولر پینلز، فنگر پرنٹ ڈیوائسز اور ریڈیوز میں دھماکے ہوئے، جن میں متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ جمعرات (19 ستمبر 2024) کو پیجر اور واکی ٹاکی دھماکے کے حوالے سے تقریر کر رہے تھے۔ حزب اللہ کے سربراہ کی تقریر ختم ہوتے ہی اسرائیل نے دوبارہ لبنان پر حملے شروع کر دیے۔ اسرائیل کے فضائی حملے بیک وقت جنوبی لبنان میں متعدد بستیوں کو نشانہ بنارہے ہیں حزب اللہ پر تعینات IDF نے شہریوں کے گھروں پر بمباری کی ہے اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا ہے، جس سے جنوبی لبنان کو ایک جنگی علاقے میں تبدیل کر دیا گیا ہے تاکہ یہاں کے باشندے اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔
حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ جمعرات کے روز پہلی بار خطاب کر رہے تھے جب ہزاروں دھماکوں نے ان کے ریڈیو اور پیجر کو ہلا کر رکھ دیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جب نصر اللہ تقریر کر رہے تھے تو اسرائیلی لڑاکا طیارے کی آواز سے بیروت کی عمارتیں لرز اٹھیں۔