امریکی صدارتی انتخابات میں تاریخی فتح حاصل کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹیم کے لیے بڑے چہروں کا انتخاب شروع کر دیا ہے۔ اپنی ٹیم کے لیے ٹرمپ نے ان اتحادیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جنہوں نے 2024 کے صدارتی انتخابات جیتنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ٹرمپ کی ٹیم میں ایلون مسک اور وویک رامسوامی کو حکومتی کارکردگی کے محکمے کی کمان سونپی گئی ہے۔ ٹرمپ کی بااعتماد سوسی ولز وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف ہوں گی، جب کہ فاکس نیوز کے اینکر پیٹ ہیگستھ سیکریٹری دفاع، مائیک والٹز این ایس اے، ٹام ہومن بارڈر زار، اسٹیفن ملر ڈپٹی چیف آف پالیسی اور اسٹیفن ملر ہوں گے۔ کرسٹی نوم ہوم لینڈ سیکیورٹی کی انچارج ہوں گی۔ساتھ ہی ٹرمپ نے سی آئی اے ڈائریکٹر کے لیے ہندوستانی نژاد کاش پٹیل کے بجائے جان ریٹکلف کا انتخاب کیا ہے۔ اسرائیل کے کٹر حامی ایلیس اسٹیفنک کو اقوام متحدہ کا سفیر، ولیم میک گینلے کو وائٹ ہاؤس کا کونسلر اور لی گیلڈن کو ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔
••بھروسہ مند چہرے
اس بار نہ صرف ٹرمپ وائٹ ہاؤس کی دوڑ میں کامیاب ہوئے ہیں بلکہ امریکی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ان کی ریپبلکن پارٹی کا غلبہ ہے۔ اس کے ساتھ وہ امریکہ کی تاریخ کے طاقتور ترین صدر بن گئے ہیں۔ اس تاریخی فتح کے بعد ٹرمپ نے کوئی وقت ضائع کیے بغیر اپنے بااعتماد معاونین کو کابینہ سمیت کئی اہم عہدوں پر تعینات کرنا شروع کر دیا ہے۔ایسا نہیں ہے کہ ٹرمپ نے اس ٹیم میں صرف قابل اعتماد چہروں کا انتخاب کیا ہے، حالانکہ ان پر تجربے پر وفاداری کو ترجیح دینے کا الزام لگایا جا رہا ہے، لیکن ٹرمپ نے اس ٹیم کے ذریعے امریکہ کے لیے اہم مسائل اور اپنی حکومت کی ترجیحات کو اجاگر کیا ہے۔ صاف ایک طرف ٹرمپ نے چین کے غرور کو ختم کرنے کے لیے انتظامات کیے ہیں تو دوسری طرف مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کو ‘فری ہینڈ’ دینے کی پوری تیاری ہے۔ لیکن یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کابینہ ہندوستان کے لیے کیا اشارے رکھتی ہے۔
••مائیک والٹز ٹرمپ کے ‘ڈووال‘ ہیں
ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کی سفارتی اور تزویراتی ذمہ داریوں کے لیے مائیک والٹز کا انتخاب کیا ہے۔ والٹز امریکہ کے نئے قومی سلامتی کے مشیر یا NSA ہوں گے۔ والٹز امریکہ کے لیے مضبوط دفاعی حکمت عملی کی وکالت کرتے رہے ہیں، ٹرمپ کے نئے سیکیورٹی مشیر والٹز چین کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنانے کی وکالت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ صدارتی انتخابی مہم کے دوران بھی وہ چین پر کئی بار حملے کر چکے ہیں۔ وہ ہند بحرالکاہل کے علاقے میں چین کی جارحیت پر کئی بار تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ امریکی سینیٹ میں انڈیا کاکس کے سربراہ مائیک والٹز نے دفاع اور سیکورٹی کے شعبے میں ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تقرری کو چین کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔