بلیا ضلع میں میڈیکل کالج کی تعمیر کا بجٹ جاری ہونے کے بعد پارٹی لیڈر اس کا سہرا لینے کے لیے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہے ہیں۔ دریں اثناء بانس ڈیہ ایم ایل اے کیتکی سنگھ نے ہندوؤں کی حفاظت کے لیے میڈیکل کالج میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مسلمانوں کے لیے میڈیکل کالج میں علیحدہ ونگ اور ایک علیحدہ عمارت بنائی جائے۔ تاکہ ہندو محفوظ رہ سکیں۔
میڈیکل کالج کی منظوری کے بعد پہلی بار ضلع آنے والی بانسڈیہ اسمبلی کی فائر برانڈ خاتون ایم ایل اے نے کہا کہ جب ہولی، رام نومی اور درگا پوجا ہوتی ہے تو مسلمانوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہیں ہم سے علاج کروانے میں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایم ایل اے کیتکی سنگھ نے کہا کہ میں صحافیوں کے ذریعے مہاراج جی سے مطالبہ کرتی ہوں کہ جب اتنا خرچ ہو رہا ہے تو الگ عمارت اور الگ ونگ بنوایا جائے۔ تاکہ وہ وہاں جا کر اپنا علاج کروا سکیں۔ایم ایل اے نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا کہ دیوالی کے موقع پر، جب میڈیکل کالج بن رہا ہے، ان لوگوں کے لیے الگ ونگ بنایا جائے، تاکہ ہم بھی محفوظ محسوس کریں۔ کون جانتا ہے کہ وہ کس چیز پر تھوک دیں ہیں۔ تو ہم ان سب سے بچ سکتے ہیں۔