"ہم سمجھتے ہیں کہ جولائی 2024 کی بغاوت نے دوسری جمہوریہ کے لیے ہماری لڑائی کا آغاز کیا۔ ایک نیا جمہوری آئین لکھ کر، ہمیں مستقبل میں کسی بھی آئینی آمریت کے امکان کو ختم کرنا چاہیے۔” جب طلبہ رہنما ناہید اسلام نے 28 فروری 2025 کو اپنی پارٹی کا سنگ بنیاد رکھا تو بنگلہ دیش کے نوجوانوں میں نئی امید جاگ اٹھی۔ انہوں نے نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کی بنیاد رکھی، جس نے شیخ حسینہ کے خلاف بغاوت میں ملوث تمام طلبہ رہنماؤں کو اکٹھا کیا، اور ایک نیا بنگلہ دیش بنانے کا عزم کیا۔
پارٹی نے کہا کہ مسلم اکثریتی بنگلہ دیش میں اسلامو فوبیا یا اسلامی بنیاد پرستوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ تاہم، اپنے قیام کے تقریباً 10 ماہ بعد، پارٹی اپنے مقصد سے مکمل طور پر غائب ہو چکی ہے۔
یہ بات پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے جوائنٹ سیکرٹری میر ارشد الحق کے استعفیٰ سے ظاہر ہے۔ حق جمعرات کو مستعفی ہونے والے پارٹی رہنماؤں میں شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی پچھلے سال جولائی میں عوامی تحریک کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
اسلامی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر۔
بنگلہ دیش میں فروری 2026 میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ انتخابات سے قبل، بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے قائم مقام صدر طارق رحمان 17 سال کی جلاوطنی کے بعد لندن سے بنگلہ دیش واپس آئے ہیں۔ ان کی واپسی نے بنگلہ دیش کی سخت گیر اسلامی جماعتوں میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ طارق رحمان کو وزارت عظمیٰ کا مضبوط دعویدار سمجھا جاتا ہے۔تشدد زدہ بنگلہ دیش میں مذہبی پولرائزیشن اپنے عروج پر ہے اور اسلامی جماعتیں اس صورتحال سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ تاہم طارق رحمان کو اپنے کھیل کو خراب کرنے سے روکنے کے لیے وہ اکٹھے ہونے اور اپنی تمام تر طاقت استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیشی اخبار پرتھم الو کی ایک رپورٹ کے مطابق این سی پی جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کرنے جا رہی ہے۔جولائی کی بغاوت کے رہنما اور طلبہ تحریک کے سابق کوآرڈینیٹر عبدالقادر کے مطابق، این سی پی اس وقت جماعت اسلامی کے ساتھ پارلیمانی انتخابات سے قبل اتحاد کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔ قادر نے کہا کہ یہ وہی تحریک تھی جس نے گزشتہ سال اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا۔جمعرات کو ایک فیس بک پوسٹ میں، قادر نے دعویٰ کیا کہ سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت جاری ہے اور اگر بات چیت منصوبہ بندی کے مطابق آگے بڑھی تو جمعہ کو باضابطہ اعلان کیا جا سکتا ہے۔








