نئی دہلی : عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے اعلان کیا کہ بنگلہ دیش میں اب عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن کرائے جائیں گے۔ یہ اعلان انہوں نے جمعرات کو قوم سے اپنے خطاب میں کیا۔ یہ ریفرنڈم جولائی کے چارٹر کو نافذ کرنے کے لیے منعقد کیا جائے گا، جس کا مسودہ گزشتہ سال کی طلبہ کی زیرقیادت تحریک کے بعد تیار کیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش میں عام انتخابات فروری میں ہوں گے اور اسی روز ریفرنڈم بھی کرایا جائے گا۔ یونس نے عام انتخابات کا اعلان سیاسی جماعتوں کی جانب سے طویل عرصے سے ان پر انتخابات کرانے کے لیے دباؤ کے بعد کیا ہے۔محمد یونس کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قومی اتفاق رائے کمیشن نے عبوری حکومت کو دو سفارشات پیش کیں جن میں جولائی کے چارٹر پر عمل درآمد کے ممکنہ طریقوں کا خاکہ پیش کیا گیا۔ عبوری حکومت نے کہا کہ وہ چارٹر کی آئینی اصلاحات کی دفعات کو نافذ کرنے کے لیے ایک خصوصی حکم جاری کرے گی، جس کے بعد ریفرنڈم ہوگا۔
چارٹر میں 30 کلیدی اصلاحات کی تجاویز شامل ۔نو ماہ کی بات چیت کے بعد تیار کردہ چارٹر میں 30 اہم اصلاحاتی تجاویز شامل ہیں، جن میں دو ایوانوں والی پارلیمنٹ، وزیر اعظم کی مدت کی حدود، عدالتی آزادی میں توسیع، مقامی حکومت کو مضبوط کرنا اور خواتین کی نمائندگی میں اضافہ شامل ہیں۔
کیوں کرایا جارہا ہے ریفرینڈم ؟محمد یونس نے کہا کہ ریفرنڈم کے لیے بیلٹ پیپر کے ساتھ ساتھ ووٹرز سے چار سوالوں کے جواب بھی مانگے جائیں گے۔ انہیں ان کا جواب ہاں یا ناں میں دینا پڑے گا۔ اگر ووٹ ہاں میں آتا ہے تو آئین میں ترمیم کے لیے ملک میں ایک آئینی اصلاحاتی کونسل تشکیل دی جائے گی۔ جولائی کے چارٹر کا مقصد بنگلہ دیش کے سیاسی اور ادارہ جاتی ڈھانچے میں اصلاحات لانا تھا۔









