ڈھاکہ:اطلاعات و نشریات کے مشیر ناہید اسلام نے کہا کہ ہندوستان کے پاس بنگلہ دیش کی اقلیتی برادریوں کے بارے میں فکر مند ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
جمعرات کو بی بی سی ہندی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے اقلیتوں کے تحفظ، بھارت-بنگلہ دیش تعلقات، اور حالیہ فرقہ وارانہ تشدد پر تبادلہ خیال کیا۔ ناہید نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتیں شہری ہیں اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ اندرونی معاملات پر تشویش کا اظہار کرنے کے بجائے اس بات پر توجہ مرکوز کرے کہ وہ بنگلہ دیش کے چیلنجوں سے نمٹنے میں کس طرح مدد کرسکتا ہے۔
بنگلہ دیشی حکومت کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے پر بھارتی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔جولائی اور اگست کے دوران بنگلہ دیش میں تشدد سے متعلق ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ناہید نے ہندوستان سے اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارت اس دور میں عوامی لیگ کے مظالم پر خاموش کیوں رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں کچھ ممالک بنگلہ دیشی لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں وہیں بھارت نے مبینہ طور پر ان واقعات کے ذمہ داروں کو پناہ دی ہے۔ اقلیتوں کے تحفظ پر، ناہید نے ثبوت کے طور پر درگا پوجا کے پرامن انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے، حکومت کی فعال کوششوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے پچھلی حکومت پر سیاسی فائدے کے لیے اقلیتوں کے جذبات کا استحصال کرنے کا الزام لگایا، جس سے اعتماد ختم ہوا، لیکن انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ حکومت اعتماد کی بحالی کے لیے کام کر رہی ہے۔
ناہید نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ عوامی لیگ کے سیاسی مستقبل میں مصروف رہنے کے بجائے مجموعی طور پر بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ دے۔