بنگلہ دیش کو آزادی دلانے والے شیخ مجیب الرحمان کے خلاف ماحول اس قدر مخالف ہوچکی ہے کہ ان گھر کو مشتعل مظاہرین نے آگ لگا دی ۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہزاروں مظاہرین پہلے شیخ مجیب الرحمان کے گھر پہنچے اور وہاں توڑ پھوڑ بھی کی ہے
ادھر بنگلہ دیش کے معروف اخبار ڈھاکہ ٹریبیون نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ کارروائی دراصل شیخ حسینہ کی آن لائن اسپیچ کا ردعمل تھا جو انہوں نے بھارت سے کی تھی اخبار کے مطابق مشتعل مظاہرین نے بدھ کی شام دھان منڈی 32 میں واقع بنگلہ دیش کے بانی رہنما شیخ مجیب الرحمان کی رہائش گاہ پر پرتشدد حملے شروع کر دیے۔یو این بی کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور گیٹ کو توڑ کر زبردستی احاطے میں داخل ہوئے اور توڑہھوڑ شروع کردی اور پھر آگ لگادی

اگرچہ انہوں نے ابتدائی طور پر رات 9 بجے ایک کھدائی کے ذریعہ مکان کو منہدم کرنے کی دھمکی دی تھی، لیکن پھرمظاہرین نے اپنا منصوبہ بدل دیا۔
یہ احتجاج سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی آن لائن تقریر کے جواب میں کیا گیا تھا۔بہت سے لوگوں نے فیس بک پر پوسٹ کیا تھا کہ اگر شیخ حسینہ تقریر کرتی ہیں تو بدھ کی رات ایک "بلڈوزر جلوس” دھان منڈی 32 کی طرف مارچ کرے گا۔رات 10:45 بجے تک، مکان کو گرانے کے لیے ایک ایکسکیویٹر لایا گیا تھا۔اگرچہ انہوں نے ابتدائی طور پر رات 9 بجے ایک کھدائی کے ذریعہ مکان کو منہدم کرنے کی دھمکی دی تھی، لیکن مظاہرین نے اپنا منصوبہ بدل دیا۔وہ ایک ریلی میں رہائش گاہ پر پہنچے اور مین گیٹ کو توڑ کر آگے بڑھے، جہاں انہوں نے بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔
مظاہرین نے قرار دیا کہ یہ گھر، جس کا طویل عرصے سے شیخ مجیب الرحمان خاندان سے تعلق رہا ہے، آمریت اور فسطائیت کی علامت ہے۔ انہوں نے ملک میں نام نہاد مجیب ازم اور فاشزم کے کسی بھی نشان کو مٹانے کے اپنے ارادوں کا اظہار کیا۔ اپنے مظاہرے کے ایک حصے کے طور پر، گروپ نے ہاسی شیخنا کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ بہت سے حملہ آور گھر کی دوسری منزل پر چڑھ گئے، انہوں نے ہتھوڑوں، کوہوں اور لکڑی کے تختوں کا استعمال کرتے ہوئے ان کی تصویروں اور گھر کے دیگر حصوں کو تباہ کیا۔ حملہ میں تاریخی املاک کو کافی نقصان پہنچا۔
•••عوامی لیگ کا ڈھاکہ بند کا اعلان
شیخ حسینہ کی عوامی لیگ نے شیخ مجیب الرحمان کے گھر کی توڑ پھوڑ اور آتشزنی کے خلاف ڈھاکہ بند کی کال دی ہے، شیخ حسینہ کی پارٹی نے کہا ہے کہ جس طرح شیخ مجیب الرحمان کے گھر پر حملہ کیا گیا وہ بالکل ٹھیک نہیں ہے۔ عوامی لیگ نے کہا ہے کہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔