"اگر ہم کولکتہ کو روکنا چاہیں تو ہم آسانی سے 50 مقامات پر 2000 لوگوں کو جمع کر کے ٹریفک کو روک سکتے ہیں۔ ہم نے ابھی تک یہ نہیں کیا ہے، لیکن ہم ایسا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں”
"وقف ایکٹ کے خلاف ایک کروڑ لوگوں کے دستخطوں والا خط وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیجا جائے گا۔”
کولکاتہ:ترنمول کانگریس اور مسلم تنظیمیں مغربی بنگال میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف زبردست احتجاج کر رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں، جمعیتہ علمایے ہند کے لیڈر ٹی ایم سی سرکار میں وزیر صدیق اللہ چودھری نے جمعرات کو کولکتہ کے رام لیلا میدان میں جمعیت علمائے ہند کی مغربی بنگال یونٹ کی طرف سے منعقد ایک بہت بڑی ریلی سے خطاب کیا۔ وقف ایکٹ میں ترمیم کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے، ممتا بنرجی حکومت کے وزیر نے کولکتہ میں بڑے پیمانے پر ٹریفک کو روکنے کی دھمکی دی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ اگر وہ چاہیں تو سڑکیں بلاک کرکے کولکتہ کو مفلوج کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘اگر ہم کولکتہ کو روکنا چاہیں تو ہم آسانی سے 50 مقامات پر 2000 لوگوں کو جمع کر کے ٹریفک کو روک سکتے ہیں۔ ہم نے ابھی تک یہ نہیں کیا ہے، لیکن ہم ایسا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ اضلاع سے شروعات کی جائے اور پھر کلکتہ میں 50 مقامات پر 10،000 افراد کو تعینات کیا جائے۔ انہیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ آئیں گے، بیٹھ کر مرمرے چاول، گڑ اور مٹھائیاں کھائیں گے۔
صدیق اللہ چودھری کے بیان کا یہ ویڈیو بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے ایکس پر شیئر کیا ہے۔ مشرقی بردوان کے منگل کوٹ حلقہ سے ایم ایل اے صدیق اللہ نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں ٹی ایم سی حکومت میں مسلمان خود کو محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ اپنی تقریر میں صدیق اللہ چودھری نے مزید کہا کہ انہیں وزیراعلیٰ کا فون آیا تھا جس میں انہوں نے یقین دلایا تھا کہ وقف ترمیمی ایکٹ مغربی بنگال میں نافذ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مظاہرین پر زور دیا کہ وہ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں جب تک مرکز اسے واپس نہیں لے لیتا۔ انہوں نے مظاہرین سے کہا کہ وہ تشدد سے دور رہیں۔ صدیق اللہ چودھری گزشتہ کئی دنوں سے ریاست میں وقف (ترمیمی) ایکٹ کے خلاف احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس قانون کے خلاف ایک کروڑ لوگوں کے دستخطوں والا خط وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیجا جائے گا۔ ریاست کے لائبریری وزیر ہونے کے علاوہ صدیق اللہ جمعیۃ علماء ہند کے ریاستی صدر بھی ہیں۔