وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب 12 لاکھ روپے کی سالانہ آمدنی پر کوئی ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ تبدیلی نئے ٹیکس نظام کے تحت کی گئی ہے۔ اس سے پہلے 7 لاکھ روپے کی کمائی پر کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑتا تھا۔ معیاری کٹوتی صرف 75000 روپے رکھی گئی ہے۔
اب 24 لاکھ روپے کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 75 ہزار روپے تک معیاری کٹوتی کی چھوٹ ہوگی۔ اس کے علاوہ، 15-20 لاکھ روپے کی آمدنی پر 20٪ ٹیکس ہوگا۔ 8 سے 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر 10 روپے انکم ٹیکس ہوگا۔
12 لاکھ روپے کی آمدنی پر صفر ٹیکس
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے اس بڑے اعلان کے بعد اب متوسط طبقے کو بڑی راحت ملی ہے۔ اگر کوئی شخص 12 لاکھ روپے سالانہ تک کماتا ہے تو اسے ایک روپے بھی ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ لیکن اگر 12 لاکھ روپے سے زیادہ ایک روپیہ بھی ہے تو ٹیکس دینا ہوگا۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ 2025 میں انکم ٹیکس کے حوالے سے بڑے اعلانات کیے ہیں۔ اب 16 سے 20 لاکھ روپے کی سالانہ آمدن پر 20 فیصد ٹیکس، 20 سے 24 لاکھ روپے کی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس اور 24 لاکھ روپے سے زائد کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
یہ بل اگلے ہفتے پیش کیا جائے گا۔ اس بل کے نفاذ کے بعد انکم ٹیکس جمع کروانا بھی آسان ہو جائے گا۔ کے وائی سی کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے گا۔ نئے ٹیکس سلیب کا اعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ متوسط طبقے کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے ذاتی ٹیکس میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارا مقصد صرف عام لوگوں کی مشکلات کو کم کرنا ہے۔ ہم بزرگوں کو ٹیکس میں بڑا ریلیف دینے جا رہے ہیں۔ بزرگوں کے لیے ٹی ڈی ایس کی حد دوگنی کر دی گئی ہے۔ اب اسے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اب ہم نے TCS کو 7 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دیا ہے۔
(مزید تفصیل بعد میں)