جموں و کشمیر حکومت نے بدھ کے روز قومی سلامتی اور امن عامہ کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے25 کتابوں پر پابندی جاری کی، جس قومی سلامتی اور امن عامہ کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کئی نامور مصنفین کی تخلیقات بھی شامل ہیں، حکومت نے ان کتابوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ گمراہ کن بیانیہ پھیلاتی ہیں، دہشت گردی کی تائید کرتی ہیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں علیحدگی پسندی کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔
جن مصنفین کی تخلیقات پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں معروف اسلامی اسکالر سید ابوالاعلیٰ مودودی، بزرگ ماہر تعلیم اور آئینی ماہر اے جی نورانی، معروف مصنفہ اور کارکن اروندھتی رائے، ماہر سیاسیات سمنترا بوس، تاریخ دان عائشہ جلال اور سوگتھا بوس، اور کشمیری ماہرین تعلیم اور مصنفہ، استاذہ اور مصنفہ، استاذہ اور مصنفہ شامل ہیں۔ جن کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان میں سے کچھ پبلشنگ انڈسٹری کے بڑے ناموں جیسے پینگوئن، بلومسبری، ہارپر کولنز، پین میک ملن انڈیا، روٹلیج اور ورسو بکس نے شائع کی ہیں اور اب محکمہ داخلہ کے حکم کا مطلب ہے کہ یہ پبلشرز اب ان کتابوں کو تقسیم یا دوبارہ پرنٹ نہیں کر سکیں گے
ان کتابوں کی فہرست میں ہندوستانی آئینی ماہر اور دانشور اے جی نورانی کی بہت مشہور کتاب ‘دی کشمیر ڈسپیوٹ’، برطانوی مصنفہ اور مؤرخ وکٹوریہ شوفیلڈ کی ‘کشمیر ان کانفلیکٹ – انڈیا، پاکستان اینڈ دی ان اینڈنگ وار’، بکر پرائز یافتہ ارندھتی رائے کی ‘آزادی’ اور لندن کے سکول آف اکنامکس کے پروفیسر سمنتر بوس کی ‘کنٹسٹیڈ لینڈز’ ہیںفہرست میں شامل ہیں دیگر اہم کتابوں میں آسٹریلوی ماہر تعلیم کرسٹوفر سنیڈن کی ‘ انڈیپنڈنٹ کشمیر’، صحافی اور ایڈیٹر انورادھا بھسین کی ‘اے ڈسمینٹل اسٹیٹ -دی ان ٹولڈ اسٹوری آف کشمیرآفٹرآرٹیکل 370 ‘، سیما قاضی کی لکھی ہوئی ‘بٹوین ڈیموکریسی اینڈ نیشن- جینڈر اینڈ ملٹرائزیشن ان کشمیر’، حفصہ کنجول کی’ کولونائزنگ کشمیر اور ڈیوڈ دیوداس کی لکھی ہوئی ‘ان سرچ آف اے فیوچر دی سٹوری آف کشمیر’سمیت ایسی کئی کتابیں شامل ہیں، جنہوں نے وادی اور وہاں لوگوں کی کہانیاں دنیا کے سامنے پیش کی
*کتب خانوں، کتب فروشوں کی چیکنگ ۔دریں اثنا محکمہ داخلہ، حکومت جموں و کشمیر کی جانب سے دو درجن سے زائد کتب پر عائد پابندی کے بعد جموں کشمیر پولیس نے کتابوں کو ضبط کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ جموں کشمیر خاص کر وادی میں پولیس کی جانب سے کتب خانوں اور کتب فروشوں کے علاوہ طباعتی اداروں کی چیکنگ کی
The document list the following books:
*Human Rights Violations in Kashmir by Piotr Balcerowicz and Agnieszka Kuszewska, **Kashmir’s Fight for Freedom by Mohd Yosuf Saraf,* Colonizing Kashmir: State-Building under Indian Occupation by Hafsa Kanjwal, *Kashmir Politics and Plebiscite by Dr. Abdul Jabbar Gockhami, *Do You Remember Kunan Poshpora? by Essar Batool and others, *Mujahid ki Azaan by Imam Hasan Al-Bana Shaheed, edited by Maulana Mohammad Enayatullah Subhani,* Al Jihadul fil Islam by Moulana Abul A’la Maududi, *Independent Kashmir by Christopher Snedden,* Resisting Occupation in Kashmir by Haley Duschinski,* Mona Bhat, Ather Zia, and Cynthia Mahmood,* Between Democracy and Nation: Gender and Militarization in Kashmir by Seema Kazi,* Contested Lands by Sumantra Bose, *In Search of a Future: The Story of Kashmir by David Devadas,* Kashmir in Conflict: India, Pakistan and the Unending War by Victoria Schofield, *The Kashmir Dispute 1947–2012 by A.G. Noorani, *Kashmir at the Crossroads: Inside a 21st Century Conflict by Sumantra Bose, *A Dismantled State: The Untold Story of Kashmir after Article 370 by Anuradha Bhasin,* Resisting Disappearance: Military Occupation and Women’s Activism in Kashmir by Ather Zia, *Confronting Terrorism edited by Maroof Raza (with contributions by Stephen P. Cohen noted in some sources), *Freedom in Captivity: Negotiations of Belonging Along Kashmiri Frontier by Radhika Gupta,* Kashmir: The Case for Freedom by Tariq Ali, Hilal Bhatt, Angana P. Chatterji, Pankaj Mishra, and Arundhati Roy, *Azadi by Arundhati Roy, -USA and Kashmir by Dr. Shamshad Shan, *Law and Conflict Resolution in Kashmir by Piotr Balcerowicz and Agnieszka Kuszewska,* Tarikh-i-Siyasat Kashmir by Dr. Afaq, and Kashmir and the Future of South Asia by Sugata Bose and Ayesha Jalal.








