نئی دہلی :(ایجنسی)
دہلی کے جہانگیر پوری میں بلڈوزر چلانے کے بعد، اب ایم سی ڈی شاہین باغ میں تجاوزات پر بلڈوزر چلانے کی تیاری کر رہی ہے، جو سی اے اے کے احتجاج کا مرکزی نقطہ تھا۔ ایم سی ڈی کی جانب سے تجاوزات ہٹانے کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور ایم سی ڈی کی ٹیم ان علاقوں کا سروے کرنے جا رہی ہے جہاں تجاوزات کی گئی ہیں۔ ایم سی ڈی کی ٹیم آج ہی ان علاقوں کا سروے کر سکتی ہے اور پھر فیصلہ کیا جائے گا کہ کارروائی کس طریقے سے شروع کی جائے ۔
جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سورین نے آج علاقے کا دورہ کیا اور کہا کہ تجاوزات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہاں کئی بار غیر قانونی تجاوزات کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں۔ ہم اس علاقے کا معائنہ کرنے آئے ہیں۔ ہم غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی کریں گے، ان میں سے کچھ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ جلد ہی تجاوزات کے خلاف مہم شروع ہو جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی بلڈوزر کی کارروائی کی مخالفت کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر درگیش پاٹھک نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ’بی جے پی کے لوگ گھر گھر جا کر پیسے مانگ رہے ہیں۔ وصولی، پیسے نہ دینے پر گھر گرانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ لوگ آپ ایم ایل اے کو فون کررہے ہیں کہ ہمیں بی جے پی کی غنڈہ گردی سے بچاؤ۔ بی جے پی نے پہلے غیر قانونی تعمیرات کرائیں، اب الیکشن قریب ہے،تو ہر اسمبلی سے وصولی کررہی ہے ۔
بی جے پی کی حکومت والی ایم سی ڈی کی کارروائی کا سوشل میڈیا پر بھی چرچا ہو رہا ہے۔ صحافی وجیتا سنگھ نے ٹویٹ کیا اور لکھا،’کیا سینک فارمس کی تجاوزات پر بھی بلڈوزر کی کارروائی کی کوئی رپورٹ ہے؟‘ دوسری جانب محمد شفیق نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’حکومت ایسی باتیں کرکے عوام کو خوش کرنا چاہتی ہے۔ حقیقت تجاوزات نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔‘
آپ کو بتاتے چلیں کہ جہانگیر پوری میں بلڈوزر کارروائی کے درمیان سپریم کورٹ نے تخریب کاری پر پابندی عائد کرتے ہوئے جمود برقرار رکھنے کو کہا تھا۔ مئی میں سپریم کورٹ اس معاملے میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔ اس کے پیش نظر اب میونسپل کارپوریشن پوری تیاری کے ساتھ کارروائی کرنے پہنچے گی۔