چھتیس گڑھ کے بیجاپور میں نکسلیوں نے سیکورٹی فورسز پر بڑا حملہ کیا۔ اس میں ریاستی پولیس یونٹ ڈی آر جی یا ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ کے 8 سپاہی اور ایک شہری ڈرائیور شہید ہوا۔ وہ نکسل مخالف آپریشن سے واپس آ رہے تھے جب ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے کے بعد این آئی اے کی رائے پور برانچ کی فرانزک ٹیم جائے واردات کی جانچ کے لیے بیجاپور پہنچ رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ فوجیوں کی گاڑی کے قریب آئی ای ڈی سے بھری گاڑی میں دھماکہ ہوا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ سڑک پر بڑا گڑھا پڑ گیا اور گاڑی کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے۔ جائے وقوعہ سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی کے ٹکڑے ادھر ادھر بکھرے ہوئے ہیں۔ اسکارپیو گاڑی جس میں فوجی سوار تھے مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گئی۔اس خوفناک دھماکے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے بعد گاڑی کے ٹکڑے قریبی درخت پر لٹک گئے۔ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس کا اسٹیئرنگ وہیل بھی موقع پر بکھرا ہوا پایا گیا۔ حملے کے بعد فوجیوں کا اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جو مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ یہ دھماکہ بیجاپور ضلع کے بیدرے-کٹرو روڈ پر 02.15 پر ہوا۔ایک اہلکار نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں نکسلیوں کی طرف سے سیکورٹی اہلکاروں پر یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل 2023 میں، 26 اپریل کو، بیجاپور کے پڑوسی ضلع دانتے واڑہ میں نکسلیوں نے سیکورٹی اہلکاروں کو لے کر جانے والے ایک قافلے کو نشانہ بنایا تھا، جس میں دس پولیس اہلکار اور ایک شہری ڈرائیور مارے گئے تھے۔