گوا:
چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) شرد اروند بوبڈے نے گوا میں بامبے ہائی کورٹ کی ایک عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد ایک تقریب میں شامل ہوئے ۔ اس موقع پر ایس اے بوبڈے گوا میں یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی ) سے بہت متاثرہو ئےاور اس کی تعریف بھی کی۔ یہاں تک کہ انہوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ دانشوروں کو یہاں آکر دیکھنا چاہئے کہ یکساں سول کوڈ کیسے کام کرتا ہے۔ بتادیں کہ تقریب میں سی جے آئی کے ساتھ ہی جسٹس این وی رمنا ،مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد سمیت کئی بڑے چہرے موجود تھے۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے کہاکہ گوا میں وہی سول کوڈ ہے جو ہندوستان کے لئے آئین سازوں نے تیار کیا تھا اور مجھے اس ضابطہ کے تحت انصاف دینے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ شادیوں اور جانشینیوں پر لاگو ہوتا ہے ، مذہبی وابستگی سے قطع نظر یہ تمام گوا کے شہریوں کو متحد کرتا ہے۔ میں نے یونیفارم سول کوڈ کے بارے میں بہت ساری علمی بحثیں سنی ہیں۔ میں ان تمام دانشوروں سے اپیل کروں گا کہ وہ یہاں آئیں اور انصاف کے قوانین کو جانیں کہ یہاں کیا ہے۔ ‘
کیا ہے یکساں سول کوڈ ؟
ملک میں ان دنوں مسلم تنظیمیں اور مذہبی رہنماؤں مودی حکومت کی شدید مخالفت کررہے ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو مسلم پرسنل لاء بورڈ نے واضح کیا ہے کہ وہ طلاق ثلاثہ اور یکساں سول کوڈ کے معاملے پر آر پار کی لڑائی کے موڈ میں ہے۔ مسلم مذہبی رہنماؤں نے یہاں تک کہہ گئے کہ وزیر اعظم مودی ملک کی سرحد وں کی حفاظت نہیں کرپارہے ہیں اور یکساں سول کوڈ جیسے معاملہ چھیڑ کر ملک کے اندر جنگ چھیڑنے کی فراق میں مصروف ہیں۔
دراصل تنازع لاء کمیشن کے ذریعہ جاری کردہ سوالیہ نشان اور اسلامی شریعت کے کچھ قوانین سمیت تین طلاق کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں چل رہی ایک مقدمے کی سماعت کی وجہ سے شروع ہوا ہے ، مسلم تنظیم شریعت میں مداخلت اور شرعی قوانین میں تبدیلی کو منظور نہیں کرنا چاہتی۔
اس تنازع کے میڈیا کی سرخیاں بننے کے بعد لوگوں کے ذہن میں ایک سوال یہ چل رہا ہے کہ یہ یونیفارم سول کوڈ یا یکساں سول کوڈ کیا ہے؟
یکساں سول کوڈ:
یونیفارم سول کوڈ یا یکساں سول کوڈ کا مطلب ہے کہ ہندوستان میں رہنے والے تمام افراد ، جو ہندوستان کے شہری ہیں، ان کے مذہب یا ذات سے قطع نظر، یکساں قانون ہونا چاہئے۔ یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے بعد شادی ، طلاق اور جائیداد کے تقسیم میں تمام مذاہب پر ایک ہی قانون کا اطلاق ہوگا۔ در اصل یکساں سول کوڈ غیر جانبدارانہ قانون کا حامی ہے جس کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مسلم سماج میں غم وغصہ:
یکساں سول کوڈ ایک سیکولر قانون ہے جو تمام مذاہب کے لوگوں پر یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے۔ یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے ہر مذہب میں ایک ہی قانون ہوگا۔ اس سے مسلم برادری کو سب سے بڑا جھٹکا لگے گا۔ مسلماوں کو کئی شادیاں کرنے اور بیوی کو محض تین بار طلاق بول دینے سے رشتہ ختم کردینے والی روایت ختم ہوجائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم سماج اس کی پرزور مخالفت کررہے ہیں۔