مغربی بنگال کی سیاست میں ایک بار پھر بڑا تنازعہ کھڑا ہو سکتا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ریاستی اسمبلی کے آئندہ سرمائی اجلاس میں وقف سے متعلق ایک نیا بل پیش کریں گی۔ معلومات کے مطابق یہ بل مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی ایکٹ 2024 کی مخالفت کرتا ہے۔پنچجنیہ کا دعویٰ ہے کہ ریاستی حکومت کے اس مجوزہ بل کی معلومات مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے وزارت داخلہ کو بھیجی ہے۔ جس کے بعد وزارت داخلہ نے فوری طور پر اس بل کا مسودہ طلب کیا اور اس کی دفعات جاننے کی کوشش کی۔ وزارت اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا یہ بل مرکز کے مجوزہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ہے اور اس میں وقف املاک سے متعلق کون سی دفعات شامل ہیں۔
••مرکز بمقابلہ ریاست: وقف قانون پر تصادم
وقف املاک کے انتظام کو مزید ‘شفاف اور مساوی’ بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے 8 اگست 2024 کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی ایکٹ 2024 متعارف کرایا۔ جس کا مقصد وقف بورڈ کے کام کو ہموار کرنا اور وقف املاک کے موثر انتظام کو یقینی بنانا ہے، اس طرح جائیداد کے تنازعات کو روکنا ہے۔ لیکن ترنمول کانگریس نے اسے وفاقی ڈھانچے کے خلاف قرار دیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وقف بورڈ ریاست کا سبجیکٹ ہے اور اس میں مرکزی حکومت کی مداخلت آئین کے خلاف ہے۔