نئی دہلی :
بدھ کے روز ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ حکومت کورونا کی وجہ سے مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دے، حالانکہ یہ معاوضہ کتنا ہونا چاہئے ، یہ خود سرکار کو طے کرنا ہوگا۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی مانا ہے کہ کووڈ سے ہوئی اموات پر چار لاکھ روپے کا معاوضہ نہیں دیا جاسکتا ہے،حالانکہ سپریم کورٹ نے اس کے ساتھ ہی این ڈی ایم اے سے کہا ہے کہ ایک ایسا سسٹم بنا یا جائے جس سے کم سے کم معاوضہ دیا جا سکے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ کووڈ سے جڑے ڈیٹھ سرٹیفکیٹ کو جاری کرے، جو سرٹیفکیٹ پہلے ہی جاری ہو گئے ہیں ، ان میں سدھار کیا جائے ، فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے این ڈی ایم اے کے عہدیداروں کو پھٹکار بھی لگائی ۔
بتادیں کہ اس معاملے میں کئی عرضی گزاروں کے ذریعہ اپیل کی گئی تھی کہ کورونا سے جن کی موت ہوئی ہے ، ان کے لواحقین کو ڈیزاسٹر ایکٹ کے تحت چار لاکھ روپے کا معاوضہ ملنا چاہئے ۔ عرضی گزار کے ذریعہ اس کے علاوہ عرضی میں کووڈ ڈیٹھ سرٹیفکیٹ کو لے کر بھی سوال کئے گئے تھے، جس پر سپریم کورٹ نے مرکزی وریاستی حکومتوں سے جواب طلب کیا تھا ۔
تاہم مرکزی حکومت کےذریعہ سپریم کورٹ میں جو حلف نامہ دیا گیا تھا ، اس میں سرکارنے ایسا کرنے سے معذرت کااظہار کیا تھا۔ مرکزی سرکار کے ذریعہ کہا گیا تھا کہ ایسا کرنا ممکن نہیں ہے، اس کا بجائے سرکار کا فوکس ہیلتھ انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے پر ہے ۔
مرکز کی طرف سے یہ بھی جانکاری دی گئی تھی کہ چار لاکھ روپے کا معاوضہ کسی ڈیزاسٹر میں مرنے والے شخص کے لواحقین کو دیا جا رہا ہے ، لیکن کسی وبا کے وقت میں ایسا نہیں کیا جا سکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ بھارت میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے کورونا وائرس کا قہر جاری ہے ۔ ملک میں اب تک اس وبا کی وجہ سے تقریباً چار لاکھ لوگوں کی جان چلی گئی ہے ، حال ہی کے وقت میں کورونا کی دوسری لہر کا اثر کچھ حد تک کم ےہونے لگاہے، لیکن ماہرین ابھی بھی تیسری لہر کی تشویش کااظہار کررہے ہیں۔