این سی پی کے سابق لیڈر بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی نے این سی پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ وہ باندرہ ایسٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ ان کو ٹکٹ بھی مل گیا ہے ذیشان صدیقی باندرہ ایسٹ سے ایم ایل اے ہیں اور 2019 میں کانگریس کے ٹکٹ پر ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ بابا صدیقی کو ابھی چند روز قبل گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بابا صدیقی نے اس سال فروری میں کانگریس چھوڑ کر این سی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ ذیشان صدیقی انتخابات سے پہلے ہی این سی پی میں شامل ہو جائیں گے۔ دراصل، وہ کانگریس کے ٹکٹ پر ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے اور ایسی حالت میں، وہ اپنے والد کے ساتھ این سی پی میں شامل نہیں ہوئے، کیونکہ ان کی ایم ایل اے شپ ختم ہو سکتی تھی۔ اب انتخابی نتائج ایک ماہ بعد آنے والے ہیں۔ ایسے میں وہ این سی پی میں شامل ہو گئے ہیں۔
این سی پی میں شامل ہونے کے بعد ذیشان صدیقی نے کہا، “بہت سے لوگوں نے سیاسی طور پر بہت باتیں کیں۔ انہوں نے سیاسی مسائل کو اٹھایا۔ میں نے اپنے والد کو کھو دیا اور بہت سے لوگوں نے اس کا سیاسی طور پر غلط استعمال کیا۔ میں کانگریس کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہوں گا کیونکہ وہ ہمیشہ شیوسینا (یو بی ٹی) کے دباؤ میں آتی ہے۔ میں نے کئی سال کانگریس میں گزارے ہیں۔ میں مایوس ہوں کہ کانگریس نے مجھے کبھی اہمیت نہیں دی، لیکن جب انہیں احساس ہوا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) ٹھیک نہیں ہے، تو مجھے لگتا ہے کہ کانگریس کارکن خوش ہوں گے۔ این سی پی نے مجھ پر اعتماد کیا ہے اور میں اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ رہوں گا جنہوں نے اس مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا۔ذیشان صدیقی نے کہا، ”مہاوکاس اگھاڑی نے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا اور کانگریس کی سیٹ شیوسینا (یو بی ٹی) کو دی گئی۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ کانگریس قائدین اور مہا وکاس اگھاڑی کے قائدین کچھ عرصہ سے مجھ سے رابطہ میں تھے۔ لیکن ان کا ارادہ دھوکہ دینا تھا۔ ان مشکل وقتوں میں اجیت پوار، پرفل پٹیل، سنیل ٹٹکرے اور این سی پی نے مجھ پر بھروسہ کیا۔