سنبھل: اترپردیش کے سنبھل میں ایک بار پھر ماحول خراب کرنے کی کوشش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس کو بھگوا رنگ کے بورڈ پر لکھے ہوئے 68 یاتری مقامات اور 19 کنوؤں کے ایک اہم مرکز مقام شری ہری ہر مندر روڈ کے سائن بورڈ لگانے کی اطلاع ملی۔ منجانب انٹرنیشنل ہری ہر سینا انڈین ہسٹری کمپلیشن کمیٹی بھی نیچے بورڈ پر لکھا گیا تھا۔ اس کے بعد ہنگامہ ہوا۔جیسے ہی پولیس کو معاملے کی ہوا ملی، بورڈ کو جلد بازی میں پینٹ سے ڈھانپ دیا گیا۔ یہ بورڈ شاہی جامع مسجد سے تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر کسی نے چپکے سے لگایا تھا۔ فی الحال مذکورہ بالا واقعی کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ صدر کوتوالی علاقے میں سرتھل پولیس چوکی کے ارد گرد کسی نے خفیہ طور پر یہ بورڈ نصب کیا تھا، ممکنہ طور پر اس کا مقصد ماحول کو خراب کرنا تھا۔دراصل سنبھل میں گزشتہ سال 24 نومبر کو شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران تشدد ہوا تھا۔ اس کے بعد پولس انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پاتے ہوئے فسادیوں کی شناخت اور گرفتاری شروع کردی اور اب تک 72افراد کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے۔ سنبھل میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولس انتظامیہ کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
اس دوران بھگوا رنگ میں لکھے شری ہری ہر مندر کے روڈ انڈیکیٹر بورڈ کا معاملہ سامنے آیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس کو جیسے ہی اس کا علم ہوا، پولیس حرکت میں نظر آئی۔ اس بورڈ پر موجود تحریر کو فوری طور پر مٹا دیا گیا ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ بورڈ کس نے لگایا، لیکن اس پورے معاملے کے حوالے سے طرح طرح کی بحثیں ضرور سامنے آئی ہیں۔(سورس:نوبھارت ٹائمس)