لکھنؤ:سائبر ٹھگوں نے ریاستی کابینہ کے وزیر نند گوپال نندی کے اکاؤنٹنٹ رتیش سریواستو سے 2.08 کروڑ روپے کا فراڈ کیا۔ ٹھگ نے نندی کے بیٹے کی تصویر اپنے واٹس ایپ ڈی پی پر ڈال کر پیغام بھیجا، میں ایک اہم کاروباری میٹنگ میں ہوں۔ یہ میرا نیا نمبر ہے، فوراً پیسے بھیج دیں۔ اکاؤنٹنٹ نے فوری طور پر مذکورہ تینوں کھاتوں میں رقم بھیج دی۔ راز کھلتے ہی سنسنی پھیل گئی۔ سائبر پولیس اسٹیشن معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ دھوکہ دہی کا یہ واقعہ بدھ کو پیش آیا۔ وزیر نندی کے اکاؤنٹنٹ رتیش سریواستو کے موبائل فون پر نامعلوم نمبر سے ایک پیغام آیا۔ ڈی پی نندی کے بیٹے کی منگنی تھی۔
پیغام میں لکھا تھا کہ یہ میرا نیا نمبر ہے۔ میری ایک بہت اہم بزنس میٹنگ ہے۔ یہ میٹنگ کافی دیر تک جاری رہے گی۔ مجھے کچھ پیسوں کی فوری ضرورت ہے۔ اس کے بعد سائبر ٹھگوں نے تین بینک اکاؤنٹ نمبر بھیجے۔ کہا فوراً رقم منتقل کردو۔ اس پیغام کو دیکھنے کے بعد، اکاؤنٹنٹ نے تین بار میں 2.08 کروڑ روپے متذکرہ اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔ کچھ دیر بعد رتیش کو معلوم ہوا کہ وزیر کے بیٹے نے ایسا کوئی پیغام نہیں بھیجا ہے اور نہ ہی اس کے اکاؤنٹ میں پیسے مانگے ہیں۔
اس کے بعد پریاگ راج سے لکھنؤ تک سنسنی پھیل گیی دھوکہ دہی کی اطلاع بدھ کی رات تقریباً 11:30 بجے سائبر سیل تھانے کو دی گئی۔ معاملہ کابینہ کے ایک وزیر سے جڑے ہونے کی وجہ سے ایک وقت میں اعلیٰ پولیس افسران بھی حیران رہ گئے تھے۔ سائبر پولیس رات بھر جعلسازوں کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات چیک کرنے میں مصروف رہی۔
•• تین اکاؤنٹس میں رقم منتقل کی گئی
سائبر پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ جعلساز نے فراڈ کے لیے تین بینکوں کے اکاؤنٹس استعمال کیے تھے۔ ان میں آئی سی آئی سی آئی، ایچ ڈی ایف سی اور دوسرے بینک کے اکاؤنٹس شامل ہیں۔ سائبر پولیس نے بینک حکام سے تینوں اکاؤنٹس کی معلومات طلب کی ہیں۔ سائبر پولس اسٹیشن کے انچارج راجیو تیواری نے بتایا کہ متعلقہ اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کے لیے ایک میل بھیجی گئی ہے۔ تفتیش کی جا رہی ہے۔ اسی دوران امر اجالا کے نمائندے نے اس واقعہ کے بارے میں وزیر نند گوپال گپتا سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن ان کے پی آر او نے کہا کہ وہ ابھی بات کریں گے، لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔